مائنڈ یورلینگویج، کیا ہمیں چور سمجھتے ہیں، جنرل درانی، آڈیٹر کو تنبیہ، ہم سب سرکاری اسکولوں سے پڑھے ہیں

July 22, 2017

اسلام آباد (نمائندہ جنگ)پبلک اکائونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں وزارت دفاعی پیداوار کےآڈٹ اعتراضات کا جائزہ لینے کے دوران عسکری افسر اور آڈٹ افسر کے مابین تلخی ہوگئی۔

کروڑوںکی مختلف اشیاء کی خریداری کے بعد زیر استعمال نہ لائے جانے کے معاملے پر جب آڈٹ افسر نےیونیفارم میں استعمال ہونیوالی بکرم کے بارے میں کہا کہ چھ سال سے اگر یہ بکرم پی اوایف کے اسٹورکے پڑی ہے تویہ خراب ہو چکی ہوگی جس پرپی اوایف کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل عمرفاروق درانی نے آڈٹ افسرکو تنبیہ کرتے ہوئے کہاکہ مائنڈ یور لینگویج، اگر کہنے کا کیا مطلب ہے کیا آپ ہمیں چور سمجھتے ہیں جس پر رکن کمیٹی شیخ راحیل اصغر نے کہا کہ آڈٹ اعتراضات پر ٹو دی پوائنٹ بات کی جائے جبکہ رشید گوڈیل نے صفائی پیش کرتے ہوئے کہا کہ دراصل انگریزی میں ان سے فقرہ غلط بولا گیا انکے کہنا کا یہ مطلب نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ ہم سب سرکاری اسکولوں سے پڑے ہوئے ہیں اس لیے ہماری انگریزی کمزور ہے۔