بشار الاسد قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے

August 22, 2017

شامی صدر بشار الاسد دمشق میں منعقدہ تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے۔

اتوار کے دن دمشق میں ایک اجتماع سے خطاب کے بعد بشار الاسد نے جیسے ہی اپنی تقریر ختم کی تو اس عمارت کو ایک راکٹ سے نشانہ بنایا گیا، جہاں ایک ٹریڈ فیئر منعقد کیا جا رہا تھا۔

شام میں خانہ جنگی کے باعث یہ ٹریڈ میلہ پانچ برس بعد پہلی مرتبہ منعقد کیا جا رہا تھا۔ سرکاری سطح پر اس حملے کی تصدیق تو کی گئی ہے لیکن ہلاکتوں کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔

تاہم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے بتایا ہے کہ اس کار روائی میں کم ازکم پانچ افراد مارے گئے ہیں۔ یاد رہے کہ مذکورہ خطاب میں بشار الاسد نے مغربی ممالک کے ساتھ سکیورٹی تعاون کو مسترد کر دیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ جب تک یہ ممالک شامی اپوزیشن اور باغی گروپوں کے ساتھ تعلقات منقطع نہیں کرتے، ان سے تعاون ممکن نہیں ہے۔