مقبوضہ کشمیر،بھارتی فورسز نے بستی جلادی، فورسز کی فائرنگ سے ایک اور نوجوان شہید

October 23, 2017

سرینگر(ایجنسیاں) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے رات کے اندھیرے میں بستی جلا دی ،45رہائشی اور10غیر رہائشی تعمیرات،ایک مسجد ، ایک اسکول اور سرکاری دفتر جل کر راکھ ہو گئے،آتشزدگی کا یہ واقعہ بانڈی پورہ کے سرحدی قصبے گریز کی بستی میں پیش آیا ، ویری میں بھی 2مکان اور 3باڑے نذر آتش کر دیئے گئے ،اہلیان علاقہ کا شدید احتجاج ، دوسری جانب قابض فورسز نے کپواڑہ میں ایک اور کشمیری نوجوان کو مجاہد قرار دے کر شہید کر دیا ،خواتین کی چٹیا کاٹنے میں ملوث فوجیوں پرتشدد کےالزام میں 58افراد گرفتار اور ان کے خلاف مقدمات درج کرلیے گئے،کولگام میں پولیس اہلکار کے قتل کے الزام میں راجستھا ن میں 3کشمیری نوجوانوں کو حراست میں لے کر مقبوضہ وادی کی پولیس کے سپر د کر دیا گیا ،حریت قیادت کی اپیل پر وادی میں ہڑتال اور مظاہرے کئے گئے جس کے باعث نظام زندگی معطل ہو کر رہ گیا، کشمیریوں نے مختلفشہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے ، مظاہرین پر پیلٹ فائرنگ سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے سرحدی قصبہ گریز کی ایک دور افتادہ بستی میں آتشزدگی کی ایک قیامت خیز واردات کے دوران 68تعمیراتی ڈھانچے مکمل طور راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئے جن میں 45رہائشی اور10غیر رہائشی تعمیرات کے علاوہ20باڑے ،ایک مسجد ، ایک ا سکول اور سرکاری دفتر بھی شامل ہے ۔ حکام کے مطابق آگ لگنے کی وجہ فوری طور واضح نہیں ہوسکی ہے ۔مقامی لوگوں نے الزام عائد کیا ہے کہ یہ کارروائی بھارتی فورسز کی کارستانی ہے ۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ کپواڑہ میں ایک مبینہ مجاہد کو مقابلے کے بعد شہید کردیا گیا ہے ۔فورسز کے مطابق اتوار کی صبح ضلع کپواڑہ کی تحصیل ہندواڑہ کے علاقے حاجن میں مبینہ مجاہدین کی موجودگی کی اطلاع پر جب فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کیا تو وہاں چھپے مجاہدین نے فورسز پر فائرنگ کر دی جس سے ان کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔فورسز کے دعوے کے مطابق فائرنگ کے بعد فورسز نے جوابی کارروائی کی جس میں ایک مبینہ مجاہد شہید ہو گیا ۔آخری اطلاعات تک علاقے میں سرچ آپریشن جاری تھا اور مزید ہلاکتوں کا امکان ظاہر کیا گیا ہے ۔ بھارتی فوج کے مطابق مارے گئے نوجوان کے قبضے سے اے 47رائفل اور پاکستانی کرنسی برآمد ہوئی ہے ۔فورسز کے مطابق مزید دو نوجوانوں کو بھارتی فورسز نے گھیرے میں لے رکھا ہے اور جو مقابلہ کر رہے ہیں ۔دوسری جانب اہل علاقہ کا کہنا ہے بھارتی فوج کا الزام جھوٹ کا پلندہ ہے ۔پہلے سے گرفتار نوجوانوں کو مارنے کیلئے مقابلے کا ڈرامہ رچایا جا رہا ہے۔دریں اثناء بھارتی فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ 3کشمیری مبینہ مجاہدین کو راجستھان سے حراست میں لیا گیا ہے ۔ان کے مطابق یہ کشمیری نوجوان ین مقبوضہ کشمیر میں 14اکتوبر کو ایک پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث تھے۔ان تینوں کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ جموں تاوی ایکسریس وے سے سفر کرر ہے تھے۔ مقبوضہ کشمیر میں خواتین کی چٹیا کاٹنے کا ایک واقعہ رونما ہوا ہے ۔ قابض انتظامیہ اور بھارتی فورسز نے خواتین کے بال کاٹنے میں ملوث عناصر کو پکڑنے کے بجائے چوٹیاں کاٹنے میں ملوث فوجیوں کو پکڑنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن کیا ہے اور فوجیوں پر تشدد کے الزام میں 58افراد کو حراست میں لے لیا ہے اور دو گاڑیاں بھی ضبط کر لی ہیں ۔بارہمولہ میں بھارتی پولیس کے ایک افسر نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سوپور کے علاقے ماز بگ سے 14افراد کو گرفتار کیا گیاہے۔ انہوں نے کہاکہ بارہمولہ ضلع میں ابتک چوٹیاں کاٹنے کے 11واقعات پیش آئے ہیں۔ادھر کپواڑہ میں بھارتی پولیس نے چوکی بل کرالہ پورہ میں ٹریٹوریل آرمی کے ایک اہلکار پرتشدد کرنے کے الزام میں 10افراد کو گرفتار کیا ہے جبکہ دو گاڑیو ں کو بھی ضبط کیا گیاہے۔ ایس ایس پی کپوار نے صحافیوں کو بتا یا کہ کپوارہ میں چوٹیاں کاٹنے کے متعدد واقعات پیش آئے ہیں اور ریڈی چوکی بل میں جب ایک خاتون کی چوٹی کاٹنے کا واقعہ پیش آ یا تو لوگو ں نے ایک فوجی جوان کو اس میں ملوث قراردیکر اس کی ہڈی پسلی ایک کردی اور اس کو نیم مردہ حالت میں چھو ڑ دیا۔ بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ آخون محلہ اشبر نشاط میں بشارت مقبول،عاشق آخون اور اویس وانی کو گرفتار کیا گیا ہے۔ادھر پلوامہ میں پیلٹ گن سے متعدد افراد زخمی ہوئے جن میں سے ایک نوجوان بینائی سے محروم ہو گیا ہے ،ادھر مزاحمتی قیادت کی اپیل پر وادی میں مکمل ہڑتال رہی اور نظام زندگی معطل ہو کر رہ گیا،خواتین کے بال کاٹنے کے شبے میں مشتعل ہجوم نے مزید6افراد کی درگت بنا دی ۔