ملک میں پانی کی 36فیصدکمی،ناکافی اقدامات،اپوزیشن کا شدید اظہار برہمی

November 21, 2017

اسلام آباد ( آن لائن )ایوان زیریں میں اپوزیشن نے ملک میں 36فیصدپانی کی کمی اورناکافی حکومتی اقدامات پرشدید برہمی کااظہار کیا ہے۔وفاقی وزیربرائے آبی وسائل جاویدعلی شاہ اپوزیشن کے سوالوں کاتسلی بخش جواب دینے میں ناکام ہو گئے۔ اسپیکرقومی اسمبلی نے بدھ کے روزاپوزیشن اوروفاقی وزیرکے ساتھ ایک میٹنگ کرنے کامشورہ دیدیاجس کواپوزیشن نے منظورکرلیا۔پیرکوتوجہ مبذول کراؤنوٹس پربات کرتے ہوئے سیدجاویدعلی شاہ نے کہاکہ پاکستان کاسب سے بڑامسئلہ پانی کاہے ،پاکستان میں پانی کی شدیدقلت ہے ،جس کی وجہ سے بارشوں کامعمول سے کم ہوناہے ،ایک اندازے کے مطابق 20 فیصدپانی کمی کاسامناکرناپڑیگا،لیکن اس وقت 36 فیصدپانی کی کمی کاسامناکرناپڑرہاہے۔تربیلاڈیم سے پانی کاڈسچارج 43 فیصدہے ،بارشوں کاسلسلہ شروع ہوگیاہے ،جس سے پانی کامسئلہ کچھ نہ کچھ حل ہوجائیگا، ذخیرہ شدہ پانی کوبھی استعمال کیاجارہاہے ،پانی کی کمی کوپوراکرنے کیلئے دیامربھاشاڈیم کامنصوبہ شروع کیاجاناچاہئے ، دیگر چھوٹے ڈیم جوکہ سینکڑوں کی تعدادمیں ہیں، اگرفنڈنگ کا مسئلہ حل ہوجائے تو دیگر ڈیم بن جائیں گے اورپانی کی کمی کامسئلہ حل ہوجائیگااس پرعملی طورپرقدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔ 18 ویں ترمیم کے بعدکچھ چیزیں صوبے کے حصے میں آتی ہیں اگرصوبائی اوروفاقی حکومتیں مل کرکام شروع کردیں تویہ مسئلہ حل ہوسکتاہے ،موسمی حالات کی وجہ سے یہ مسئلہ شدت اختیارکرگیاہے ،یوسف تالپورنے کہاکہ پتہ چل گیاکہ پانی کی کمی ہے لیکن کیایہ پانی کی کمی صرف ایک صوبے کیلئے ہے ،تربیلا میں روزانہ 15 فٹ پانی آتاہے ،اورانہوںنے روزانہ دووقت پانی بھرناہوتاہے لیکن حکومت نے صرف روزانہ ایک فٹ پانی بھراجس کی وجہ سے تربیلامیں کمی ہوگئی اورڈیم بھر نہیں سکا ۔سندھ کوکتنے ہزارکیوسک پانی جارہاہے بلوچستان کو 11 فیصدپانی زیادہ دیاجارہاہے اگران کے حصے کاپانی کم مل رہاتھا تو ہم نے بھی ا حتجاج کیاتھا۔ہائی کورٹ نے فیصلہ بھی دیاہے ،سندھ سے لیکن اس پرکوئی عملدرآمدنہیں ہورہا۔