تجارتی معاہدہ نہ ہونے پر بر طانیہ ایگزٹ بل کی مد میں ای یو کو 39بلین پونڈ ادا نہیں کرے گا، ڈیوڈ ڈیوس

December 11, 2017

لندن (پی اے) بریگزٹ سیکرٹری ڈیوڈ ڈیوس نے کہا ہے کہ ٹریڈ ڈیل کو تحفظ نہ دینے کی صورت میں برطانیہ برسلز کو ایگزٹ بل کی مد میں39بلین پونڈز کی ادائیگی نہیں کرے گا۔ یہ ریمارکس چانسلر فلپ ہیمنڈ کے بیان کے برخلاف دیئے گئے ہیں جنہوں نے کہا تھا کہ برطانیہ اپنی بین لاقوامی ذمہ داریوں کے احترام میں ناکام نہیں رہے گا۔ ایگزٹ ادائیگی کے سلسلے میں چنسلر کے ریمارکس کو نظر انداز کرتے ہوئے بی بی سی کے اینڈریومار شو سے گفتگو کرتے ہوئے کاہ کہ ان کے ریمارسک ممکنہ نتائج سے مشروط تھے۔ انہوں نے کہا کہ ریمارکس قطعی درست نہیں بلکہ یہ مشروط تھے۔ بریگزٹ سیکرٹری سے سوال کیا گیا کہ کیا چانسلر نے غلط کیا ہے؟ مسٹر ڈیوس نے کہا کہ نمبر10پہلے ہی اس بیان کی وضاحت کر چکا ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ ہفتہ جب کامنز کی ٹریژری کمیٹی کے اجلاس میں یہ سوال کیا گیا کہ کیا برطانیہ کی ای یو سے علیحدگی کا بل ایک ٹریڈ ڈیل سے مشروط ہے تو چانسلر نے کہا کہ مذاکرات میں ہر بات پر آمادگی کے باوجود اس معاملہ پر اب تک کوئی آمادگی ظاہر نہیں کی گئی۔ تاہم انہوں نے کہا کہ میں اس بات کو ناقابل تصور سمجھتا ہوں کہ ہم ایک قوم کی حیثیت سے ایسی ذمہ داری سے پیچھے ہٹ جائیں جنہیں ہم اپنی ذمہ داری تسلیم کرتے ہیں۔ دوسری جانب مسٹر ڈیوس نے کہا ہے کہ ایک تجارتی معاہدہ کے بغیر برطانیہ کے ای یو چھوڑ دینے کے امکانات کو اب ڈرامائی طور پر چھوڑ دیا ہے۔ کابینہ کی ہیوی ویٹ شخصیت کا اصرار تھا کہ ای یو سے علیحدگی کے بعد کی صورتحال پر مذاکرات کے لئے برسلز سے معاہدے کو تحفظ دیا جانا ضروری ہے۔ مسٹر ڈیوس نے اس امر پر بھی اصرار کیا کہ شمالی آئرلینڈ پر اثر اندوز معیارات اور ضابطوں کی روشنی میں ای یو سے ’’مکمل علیحدگی‘‘ پر رضامندی ایسی ’’مختلف سوچ‘‘جیسی نہیں ہے جس کا مطلب برسلز کے لئے دوسروں کے اختیار کردہ قوانین ہیں۔