سعودی عرب کا سینماہالز پر عائد پابندی اٹھانے کا اعلان

December 11, 2017

سعودی عرب نےملک میں سینما ہالز پر عائد پابندی اٹھانے کا اعلان کردیا ہے۔

سعودی وزیربرائے ثقافت واطلاعات اعواد بن صالح العواد نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بھر میں مارچ 2018تک سینما کھولے جانے کا امکان متوقع ہے۔

اس سلسلے میں جنرل کمیشن فار آڈیو ویژول نے سینما لائسنس کے اجرا کا عمل شروع کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ سعودی حکومت کی جانب سے یہ اقدام ملکی سطح پر 35 سال بعد پہلی بار اٹھایا جا رہا ہے ۔

ذرائع کے مطابق ویژن 2030 کے مطابق سعودی عرب میں ثقافتی اور تفریحی سرگرمیاں2 اعشاریہ 9 فیصد سے بڑھا کر 6 فیصد تک لانا ایک اہم ہدف ہے اور اس حدف کو حاصل کرنے کے لیے آڈیو ویژول میڈیا بورڈ آف جنرل کمیشن سن 2030تک ملک میں 300 سینما گھر کھولے گا۔

سعودی عرب اصلاحتی عمل سے گزر رہا ہے ۔نئے ولی عہد شہزاد محمد بن سلمان نے نئے سال سے خواتین کے گاڑی چلانے پر عائد پابندی ختم کردی ہے جبکہ اب خواتین کو مردوں کے ساتھ اسٹیڈیم جاکر گیمز دیکھنے کی بھی اجازت ہوگی۔

گزشتہ ہفتے ہی سعودی عرب میں خواتین کا ایک کنسرٹ ہوا جو تاریخکا پہلا کنسرٹ تھا جس میںخواتین نے حصہ لیا۔ اس کنسرٹ میںلبنانی گلوکارہ حبا تواجی نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی تھی اور مختلف گانے گائے تھے۔