دہشت گردی دفعات ختم کرنے کیلئے عمران کی درخواستیں مسترد، 19 دسمبر کو پھر طلب

December 12, 2017

اسلام آباد ( خصوصی رپورٹ)انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے دہشت گردی دفعات ختم کرنے کیلئے عمران خان کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے 19 دسمبر کو پھر طلب کرلیا،دوران سماعت عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مظاہرین احتجاج کررہے تھے، مقدمات میں دہشت گردی کا عنصر نہیں، جبکہ سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کارکنان کو اشتعال دلایا، تفصیلات کے مطابق انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے عمران خان کی جانب سے سرکاری ٹی وی ، پارلیمنٹ حملہ اور ایس ایس پی عصمت اللہ جونیجو پر تشدد سمیت 4 مقدمات میں انسداد دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے اورمقدمہ سیشن کورٹ منتقل کرنے کی درخوا ستیں مسترد کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کی عبوری ضمانت میں 19دسمبر تک توسیع اور انہیں آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیدیاہے۔ پیر کو فاضل جج نےچیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف درج 4 مقدمات کی سماعت کی تو عمران خان چوتھی مرتبہ عدالت میں پیش ہوئے، سماعت کے دوران وکیل ڈاکٹر بابر اعوان نے مقدمات سے دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کی درخواست پر دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پولیس کے مطابق پی ٹی آئی اور عوامی تحریک کے کارکنان نے ڈنڈوں ، اور غلیلوں سے حملہ کیا ، کیا ڈنڈوں اور غلیلوں سے حملہ کرنا دہشت گردی ہے؟، سرکاری وکیل چوہدری شفقات نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان اس کیس میں 3 سال تک مفرور رہے اور پیش ہوتے ہی عدالت کے دائرہ اختیار پر سوال اٹھا دیا ، ملزم کو ضمانت بھی نہیں ملنی چاہیے۔