ڈالر میں مسلسل اضافہ، پاکستان میں مہنگائی کا خدشہ

December 13, 2017

تین دن میں 7روپے کے ریکارڈ اضافے کیساتھ انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالرریکارڈ مہنگا ہوگیا اور قیمت 112روپے تک پہنچ گئی۔ ڈالر کے مقابلے میں مسلسل تیسرے کاروباری روز بھی روپیہ دباؤ کا شکار ہے۔

ادھر عالمی منڈی میں تیل کی قیمت بھی 65ڈالرز فی بیرل سے اوپر چلی گئی، ڈالر اور تیل کی بڑھتی قیمتوں کے باعث پاکستان میں بھی شدیدمہنگائی کا خدشہ ہے۔

اسٹیٹ بینک کے ترجمان کےمطابق ڈالر میں اضافہ ملکی معاشی اعشارئیوں کا عکاس ہے،ایکسچینج ریٹ میں تبدیلی ادائیگیوں کے عدم توازن کو روکے گی تاہم سٹے بازی یا وقتی دباؤ کو قابو کرنے کے لئے اسٹیٹ بینک مداخلت کر سکتا ہے تاکہ زرمبادلہ کی مارکیٹس مناسب طور پر کام کرتی رہیں۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق درآ مدات کی نمو میں مسلسل بھاری اضافے سے کرنٹ اکائونٹ خسا رہ بڑھ گیا ہے، ایکسچینج ریٹ میں یہ تبدیلی انٹر بینک مارکیٹ میں زرمبادلہ کی طلب و رسد پر مبنی ہے۔

ادھر یورو، برطانوی پاونڈ سمیت دیگرممالک کی کرنسیاں بھی بڑھ گئیں،سونا مزید مہنگا ہونے کا امکان ہے جبکہ پٹرول، ڈیزل، کھانے کا تیل ،خشک دودھ، دالیں اور مختلف درآمدی اشیاء 8سے 20فیصد تک مہنگی ہونے کا خدشہ ہے۔

اسٹیٹ بینک ذرائع کے مطابق ڈالر کا ریٹ مارکیٹ فورسز طے کر رہی ہیں اور اسٹیٹ بینک نے مارکیٹ فورسز پر چھوڑ دیا ہے کہ طلب کو دیکھتے ہوئے ڈالر کا ریٹ طے کریں۔

جمعے کو ڈالر کا ریٹ 105.55روپے تھاجو بڑھ کر 107روپے تک پہنچ گیا تھااور 3روز میں ڈالر اوپن مارکیٹ میں 112روپے تک پہنچ گیا ۔

گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ نے بھی اسلام آبا د میں ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرنٹ اکائونٹ خسارہ اس وقت سب سے بڑا چیلنج ہے ، ایکسچینج ریٹ کے حوالے سے صورتحال2سے 3روز میں واضح ہو جائے گی۔