خیبر پختونخوا، 10ماہ میں کالعدم تنظیموں کے نام پر 63شخصیات سے بھتہ طلب

December 14, 2017

پشاور ( قیصر خان )بھتہ خوری میں ملوث تنظیمیں بھتہ ادا نہ کرنے کی صورت میں متعدد تاجروں کے دفاتر اورگھرکے سامنے بم دھماکے کر چکی ہیں۔سال 2016ء میں 83واقعات رپورٹ ہوئے۔صوبہ بھرمیں بھتہ خوری کے سب سے کم واقعات 2012ء میں 21اور سب سے زیادہ 2014ء میں 335رپورٹ ہوئے۔ افغانستان کے 3سوموبائل نمبرز کا بھتہ خوری میں ملوث ہونیکا انکشاف ہوا ہے۔ خیبرپختونخوا میں سال رواں کے دوران بھی بھتہ خوری کے واقعات میں کاسلسلہ تھم نہ سکا سال رواں کے پہلے دس ماہ کے دوران کالعدم تنظیموں کے نام پر صوبہ بھر سے سیاستدانوں سمیت 63افراد سے بھتہ طلب کیا جاچکاہے ان کیسوں میں مقدمات درج نہیں ہوئے۔بھتہ خوری کے سب سے زیادہ واقعات 2014ء میں ہوئے ۔ سال 2016ء کے دوران صوبہ بھر میں 84افراد سے بھتہ طلب کیا گیا تھا جس میں ایف آئی آرز درج کرائی گئی تھی اسی طرح درجنو ں واقعات میں ایف آئی آررز درج نہیں کرائی گئی تھیں۔سال 2012ء کے دوران صوبہ بھر میں بھتہ خوری کے 21ٗسال 2013ء میں 54ٗ2014ء میں 335ٗسال 2015ء میں 178اور 2016ء میں 84واقعات رپورٹ ہوئیں ۔