سوائن فلو سے خطرہ

January 04, 2018

صحت کے ماہرین نے خبردارکیا ہے کہ آنے والے 20دن خصوصاً پنجاب کے اضلاع میں سوائن فلو ایچ ون این ون سے خود کو محفوظ رکھنے کے لئے اہم ہیں۔ گزشتہ چند روز سے پنجاب کے جنوبی حصے کے اضلاع میں سوائن فلو زور پکڑ رہا ہے جہاں مجموعی طور پر اس سے 12ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔ نشتر اسپتال ملتان میں داخل ہونے والے 56مریضوں میں سے 28میں سوائن فلو کی تصدیق ہوئی ہے۔ گزشتہ روز بہاولپور اور میاں چنوں میں بھی طالب علم سمیت تین افراد اس بیماری سے جاں بحق ہو گئے۔ مزید برآں بہاولپور وکٹوریہ اسپتال میں داخل کئے جانے والے 13میں سے تین افراد میں اس بیماری کی تشخیص ہوئی ہے۔ اگرچہ پنجاب کے جنوبی اضلاع میں ویکسی نیشن مہم شروع کردی گئی ہے تاہم مہم کو سو فیصد مکمل کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پنجاب کے دیگر اضلاع اور دوسرے صوبوں کے لوگوں بالخصوص حکام کو حالات پر کڑی نظر رکھنی چاہئے ۔سوائن فلو ایک انفیکشن ہے جس کا وائرس سور میں پایا جاتا ہے تاہم اس وائرس کی منتقلی کا رجحان عام نہیں سردی کے مخصوص موسم میں ایسا ہو جاتا ہے اس کی علامات میں بخار، گلے میں تکلیف، پٹھوں اور سر میں درد، کھانسی، کمزوری، سانس لینے میں دشواری، آنکھوں سے پانی آنا، بے چینی، وزن میں کمی آجانا، بعض حالات میں قے اور دست اور حمل ضائع ہو جانا خارج از امکان نہیں۔ سوائن فلو پہلی بار 1918میں ظاہر ہوا اور 1930 کے بعد دنیا کا کوئی بھی حصہ اس سے محفوظ نہیں تھا۔ اگرچہ آج دنیا بھر میں اس سے بچائو کی ویکسی نیشن عام ہے لیکن ا س سے بھی زیادہ موثر بات یہ ہے کہ شہری از خود حفظان صحت کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے صابن سے بار بار ہاتھ دھوئیں اور سوائن فلو کے مریض کو چھونے سے گریز کریں۔ حکام کے مطابق جنوبی پنجاب کے سرکاری اسپتالوں میں فلو فلٹریشن کلینکس سمیت دیگر انتظامات کئے ہیں لہٰذا کوئی بھی مسئلہ پیش آنے کی صورت میں شہریوں کو فوری ان اسپتالوں کا رخ کرنا چاہئے۔