سول ایوی ایشن میں باہر سے سربراہ لانے کے خلاف پٹیشن،قائم مقام ڈی جی نے 350 ملازمین کو ترقیاں دے دیں،ترجمان سی اے اے کی تصدیق

February 10, 2018

​کراچی (اسد ابن حسن) پاکستان سول ایوی ایشن کا بحران ابھی تک حل نہیں ہوسکا ہے کیونکہ ڈائریکٹر جنرل سی اے اے عاصم سلیمان کے یکم فروری کو 60 برس ہونے کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا جاسکا جبکہ ان کو جبری رخصت پر 12 فروری تک بھیج دیا گیا ہے۔ دوسری طرف قائم مقام ڈائریکٹر جنرل نے گزشتہ روز ڈپارٹمینٹل پروموشن کمیٹی میں 350 ملازمین کو ترقی دے دی جبکہ ایک اے ٹی سی افسر نے اعلیٰ عدالت میں پٹیشن داخل کروائی ہے جس میں حکومت پاکستان اور سی اے اے کو فریق بناتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ادارے کے سربراہ کو باہر سے نہ لایا جائے بلکہ ادارے کے ہی کسی اعلیٰ افسر کو اس کا سربراہ بنایا جائے۔ ترجمان سی اے اے نے تصدیق کی کہ ترقیاں دی گئی ہیں۔ ڈی جی کو مزید رخصت دی گئی ہے اور سی اے اے کے خلاف پٹیشن کی شنوائی ہورہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈی جی سی اے اے عاصم سلیمان کو مزید 12/ فروری تک رخصت دی گئی ہے۔ اس حوالے سے ایک سمری تیار کی گئی ہے کہ جب تک نیا ڈی جی نامزد نہیں ہوتا۔ قائم مقام چارج ایڈیشنل ڈی جی اسیدالرحمن کے پاس رہے گا اور نئے ڈی جی کے لیے جلد اخبارات میں اشتہارات دیئے جائیں گے۔ اس اقدام کو روکنے کے لئے ایئر ٹریفک کنٹرول کے افسر عباس عمران رضوی نے اعلیٰ عدالت میں پٹیشن داخل کروائی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ 1982ء میں پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا تھا کیونکہ وہ فوجی دور تھا، اس لیے اتھارٹی کو کلی اختیارات نہیں دیئے گئے اور ادارے کا سربراہ فوج سے نامزد ہوتا رہا اور اب بھی ایسا ہی ہے۔ باہر سے تین سال کی ڈیپوٹیشن پر آنے والے سربراہ کو ادارے کے ملازمین کی بہتر حالات سے کوئی خاص دلچسپی نہیں ہوتی۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ 36 سال گزرنے کے بعد وقت نے ثابت کیا ہے کہ پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی اور ایئر ٹریفک کنٹرول اہم ترین ادارے ہیں جن کی قابلیت پوری تسلیم کرتی ہے۔ اور جس طرح دنیا بھر میں اہم اداروں میں اسی کے اعلیٰ افسران سربراہ بنائے جاتے ہیں اسی طرح پی سی اے اے میں اسی کا حقیقی افسر سربراہ ہونا چاہیے۔ دوسری طرف گزشتہ روز قائم مقام ڈی جی اسیدالرحمن نے ادارے کے تقریباً 350 ملازمین کو ترقیاں دے دیں۔ اس حوالے سے سی اے اے کے ترجمان پرویز جارج نے ʼʼجنگʼʼ کو بتایا کہ ڈی جی عاصم سلیمان 12 فروری تک رخصت پر ہیں اور قائم مقام چارج ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل اسیدالرحمن کے پاس ہی ہے اور ابنہوں نے 300/400 ملازمین کی ترقیوں کو منظور کیا ہے اور مزید کہا کہ عمران جعفری نے سی اے اے کے خلاف پٹیشن فائل کی ہے اور اس پر کارروائی جاری ہے۔