پاکستان میں میڈیا پر غیر اعلانیہ پابندی عائد ہے، کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس

February 21, 2018

لاہور (نمائندہ جنگ) پاکستان میں میڈیا پر غیر اعلانیہ پابندی عائد ہے کیونکہ صحافیوں کو حساس موضوعات پر رپورٹنگ کرتے وقت خود احتسابی (self-censorship) کے عمل سے گزرنا پڑتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار کمیٹی کو پروٹیکٹ جرنلسٹس (سی پی جے) کے ایشین پروگرام کو آرڈینیٹر اسٹیون بٹلر، سی پی جے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے رکن احمد راشد اور سی پی جے پروڈیوسر مصطفیٰ حمید نے لاہور پریس کلب میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اسٹیون بٹلر کا کہنا تھا کہ اب بھی صحافیوں کیلئے کئی ایسے موضوعات ہیں جن پر انہیں کھل کر بات کرنے یا لکھنے کی اجازت نہیں ہے۔ پاکستان کو آزادیٔ صحافت کی اہمیت کو سمجھنا ہوگا۔ وفد نے سافما سیکریٹریٹ میں انتہائی مصروف دن گزارا اور کئی لوگوں سے ملاقاتیں کیں۔ انہوں نے صحافیوں کی ایک نمایاں تعداد سے ملاقاتیں کیں اور ان سے فرائض کی انجام دہی کے دوران پیش آنے والے مسائل اور تکالیف کے متعلق سوالات کیے۔ اس موقع پر احمد رشید کا کہنا تھا کہ اداروں کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہئے۔ صحافی خود احتسابی کے پابند ہیں۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ انہیں محفوظ ماحول فراہم کرے، ہم 100؍ فیصد لوگوں کو محفوظ نہیں بنا سکتے لیکن کم از کم یہ مقصد حاصل کرنے کی کوشش کی جا سکتی ہے۔ کئی صحافیوں نے کچھ اداروں کے حوالے سے رپورٹنگ کرنے میں پیش آنے والے مسائل کا ذکر کیا۔ انہوں نے فاٹا، بلوچستان اور دیگر علاقوں میں محدود رپورٹنگ کے مسائل پر بھی بات کی۔ صحافیوں کو حکام سے سوالات پوچھنے میں مشکلات پیش آتی ہیں اور انہیں وہ کچھ لکھنا پڑتا ہے جن سے وہ خوش ہوں۔ صحافیوں نے وفد سے درخواست کی کہ وہ مناسب رپورٹنگ کرنے اور اپنے پیشے سے انصاف کرنے کیلئے ان کی مدد کرے۔