سر رہ گزر

March 04, 2018

بیکری میں بہار
نواز شریف، مریم نواز کی بیکری سے خریداری، شہریوں سے گھل مل گئے، آپ کو سی پیک اور موٹر وے بنانے کی سزا مل رہی ہے، شہریوں کی سابق وزیراعظم سے گفتگو، شہریوں نے نواز شریف اور مریم نواز کے ساتھ سیلفیاں بھی بنائیں۔ سابق وزیراعظم اور ان کی دختر نیک اختر کا بیکری سے خریداری کرنا، لوگوں سے گھل مل جانا، شہریوں کا کہنا کہ سی پیک اور موٹر وے بنانے کی سزا ملی اور ملک کے عظیم قائد اور ان کی عظیم بیٹی کے ساتھ سیلفیاں بنانا، یہ ہے وہ عوامی تاثر جس کی بنیاد پر کہا جا سکتا ہے، کہ نواز شریف کہیں نہیں عوام کے دلوں میں رہتے ہیں، بہار بھی کیسی بانوری ہے شہر میں آنے سے پہلے شہر کی ایک بیکری میں آ گئی اور وہ بھونرے وہیں جمع ہو گئے جو 22کروڑ کی نمائندگی کرتے ہیں، بیکری میں موجود شہریوں نے گویا زبان خلق نقارہ خدا کا کردار ادا کیا اور بتا دیا کہ سیاست کی بیکری میں ن لیگ کا کیک ہی بیک ہو گا، لوگوں کی پیشانیوں پر جیسے تحریر تھا کہ؎
وقت نے کیا، کیا حسیں ستم
تم رہے نہ تم ہم رہے نہ ہم
عوام کا پیسہ کس کام کا اگر اس سے سی پیک اور موٹر وے نہ بنے، ترقی کی خاطر عوام کو چاہے پیٹ پر پتھر باندھنا پڑیں اور خواص کو پیٹ بڑھانے پڑیں گوارا ہے قوموں کو ترقی کے لئے کمر توڑ تو کیا دل توڑ مہنگائی کا سامنا کرنا پڑے عین سعادت ہے، یہ بڑی تاریخی بات ہے کہ تین بار وزیراعظم بننے والی ہستی ایک بیکری سے خود سودا سلف خریدنے جائے اور اسے نااہل قرار دے دیا جائے کہ جائو چھٹی کرو قوم کو مزید آپ کی ضرورت نہیں، اور اب تو ایک چوٹی کے عالمی جریدے ’’دی اکانومسٹ‘‘ نے بھی متنازع قرار دے دیا، ایک بیکری پر جمع شہریوں نے تو اپنا فیصلہ سنا دیا ہے، اب باقی شہری بھی اس فیصلے پر دستخط کر دیں، انجام بھی ہمارے سامنے ہے کہ امریکہ نے پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈال دیا، اب ہم کیوں نہ کہیں ہور چوپو!
٭٭٭٭
امریکہ:خود ساختہ ’’مفتی اعظم‘‘
امریکہ کی نئی شرط:پاکستان دہشت گردوں کے ٹھکانے ختم کرے نام ’’گرے لسٹ‘‘ سے نکال دیں گے۔ عالمی برادری نے کیا امریکہ کو سند دے دی ہے کہ وہ اس میں شامل کسی ریاست کو جب چاہے اہل قرار دیدے یا نا اہل؟ پاکستان، امریکہ کے قائم کردہ تمام ٹھکانے ختم کر چکا ہے، اب وہ کیا یہ مطالبہ کر رہا ہے کہ پاکستان اپنا گھر بھی پھونک دے؟ ہم کسی گرے، بلیک یا وائٹ لسٹ کو نہیں مانتے کیونکہ یہ رنگوں کی دہشت گردی یعنی رنگ بازی ہے، امریکہ خدا بننے کی کوشش نہ کرے ورنہ لات منات کی طرح اوندھے منہ گر جائے گا، وہ اپنے ناک پر بیٹھی مکھی (شمالی کوریا) کو نہیں اڑا سکتا، پاکستان کا کیا بگاڑ لے گا؟ اب بڑی چھوٹی طاقت کا زمانہ لد گیا، بلکہ سپر پاور کہلانا بھی غیر جمہوری ہے، انسانوں کی دنیا میں سب برابر کے انسان ہوتے ہیں، پاکستان کو ناکردہ گناہوں کی سزا دینے والا امریکہ جس نے لاکھوں انسانوں کو قتل کر کے ان کے ملک لوٹے ذرا اپنی ادائوں پر غور کرے کہ وہ بلیک لسٹ میں خود سرفہرست ہے، اگر مشرف، ضیاء الحق غلطیاں نہ کرتے تو اس خطے میں دہشت گردی کا وجود تک نہ ہوتا۔
مگر آج پاکستان میں جمہوریت ہے، جمہوری ادارے کام کر رہے ہیں، عدلیہ آزاد ہے، اور افواج پاکستان اپنے کام سے کام رکھتی ہیں، اور انہوں نے سابقہ کچرا صاف کر دیا ہے اب یہاں کوئی ٹھکانہ نہیں دہشت گردوں کا اس لئے امریکہ اپنا کہیں اور ٹھکانہ کرے، یہ بار بار پاکستان کو ڈکٹیشن کی رٹ چھوڑ دے، پاکستان ایک آزاد خود مختار جمہوری ایٹمی قوت ہے، وہ اپنے بھلے برے کو خوب جانتا ہے، امریکہ اپنی گرے لسٹ پھینک دے باہر گلی، کہ اس کے سارے انڈے ہیں گندے۔
٭٭٭٭
جنگ کتاب میلہ
جنگ /جیو میڈیا گروپ کے زیر اہتمام پریس کلب لاہور میں 2تا 4مارچ کتاب میلہ منعقد ہے، شہری استفادہ کریں، مہنگا علم سستے داموں کہیں اور سے نہیں ملے گا، دنیا آئی ٹی کے حوالے سے کتنی بھی ترقی کر لے کتاب کا مقام نہیں گر سکتا یہ اور بات ہے کہ ہم من حیث القوم کتب بینی سے دور ہو جائیں، کتاب دستاویزی علم کا خزانہ ہے، دنیا میں لکھی گئی پہلی کتاب سے لے کر آج تک ہر کتاب محفوظ ہے، خود خالق کائنات کو اپنی کتاب اس قدر عزیز ہے کہ فرمایا: ’’یہ کتاب ہم نے اتاری اور ہم ہی اس کی حفاظت کرنے والے ہیں گویا کتاب کی اہمیت آسمانی ہے اور اس کی حفاظت کرنا ضروری، اگر ایسا ہے تو کتاب کا مطالعہ کرنا بھی لازم ہے، علم دیکھنے سے نہیں پڑھنے سے آتا ہے، ہم کتنی ہی تقریریں تصویریں دیکھ کر بھول جاتے ہیں مگر لکھا ہوا علم ہم بھول بھی جائیں تو کتاب یاد دلا دیتی ہے۔ جنگ ایک ایسا اخبار ہے جسے علوم و فنون کی ترویج و اشاعت کا کام کرنے کا سلیقہ آتا ہے، قومی زبان کا ترجمان یہ اخبار کبھی غلط اردو نہیں لکھتا، مختصر نویسی اور اجمال اس کی خصوصیت ہے، کتاب میلے وقتاً فوقتاً جنگ کے زیر اہتمام منعقد ہوتے رہتے ہیں، کچھ عرصے سے ہمارے ہاں کتاب پڑھنے کا رجحان کم پڑتا جا رہا ہے، اس گرتے گراف کو روکنا از بس ضروری ہے، بروز قیامت بھی ہر شخص کو اس کی کتاب پکڑائی جائے گی اسے وڈیو کیسٹ نہیں تھمائی جائے گی، کیونکہ کتاب علم کا براہ راست ذریعہ ہے، اسے پڑھنے کے لئے آنکھیں نہ بھی ہوں تو بریل میں اسے پڑھا جا سکتا ہے، اب جس کے پلے نہیں دھیلہ وہ بھی میلہ میلہ کر سکتا ہے، کیونکہ اس کتاب میلے میں کتابیں نہایت سستے داموں دستیاب ہیں۔
٭٭٭٭
خوش رنگی و نیرنگی
....Oشاہد خاقان عباسی:آپ کے بارے میں کچھ باتیں سننے کو ملیں۔
چوہدری نثار:میں نے تو ابھی کچھ نہیں کہا۔
دیکھتے ہیں کون چوہدری صاحب کے جملے کو پورا کر کے پڑھتا ہے۔
....Oسینیٹ الیکشن تا دم تحریر ہو رہے ہیں،
ہماری رائے میں ن لیگ فاتح قرار پائے گی۔
....Oسپریم کورٹ:نا اہل شخص کنگ میکر نہیں بن سکتا،
ویسے ’’کنگ‘‘ پنجابی موسیقی کا ایک ساز بھی ہے، کیا وہ والا کنگ میکر بھی نہیں بن سکتا۔
....Oبلاول بھٹو:پیپلز پارٹی اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ پر یقین رکھتی ہے،
حقوق کے تحفظ کے حوالےسے کوئی اقلیت اکثریت نہیں ہوتی، اکثریت کے حقوق کی پاسداری جیسے کی اس سے اقلیت کو اندازہ ہو گیا ہو گا۔
....Oشہباز شریف:مخالفین الزامات کی گرد اڑاتے رہے ہم نے خدمت کا ایجنڈا پورا کیا۔
....Oاپنے آس پاس ان کو ڈھونڈیں جو مانگ نہیں سکتے۔