مبینہ خسرے کے ٹیکےسے 9 ماہ کا ایک اوربچہ چل بسا

March 13, 2018

نواب شاہ میں خسرے کا ٹیکہ موت بن گیا 9 ماہ کا ایک اورپھول کراچی کے نجی اسپتال میں کملا گیا، مبینہ طور پر خسرے کے حفاظتی ٹیکوں سے جاں بحق بچوں کی تعداد 4 ہوگئی ۔

کراچی کے نجی اسپتال میں زیر علاج 9 ماہ کا بچہ محمد زبیر زندگی کی بازی ہار گیا، اب تک خسرے کے ٹیکوں سے مرنےوالے بچوں کی تعداد 4 ہو گئی ہے۔

نواب شاہ کے علاقے سید آباد میں بچوں کو خسرےسے بچاو کے لیے ٹیکے لگائے گئے تھےجس سے کئی بچوں کی حالت بگڑ گئی اور 3 بچے دم توڑ گئے تھے جبکہ کئی بچوں کو تشویش ناک حالت کے باعث کراچی منتقل کردیا گیا تھا۔

بچوں کے لواحقین کا کہنا تھا کہ بچوں کو ویکسین لگاتے ہی ان کی حالت خراب ہوگئی تھی جنہیں اسپتالے جایا گیا مگر اسپتال میں بچوں کی دیکھ بحال نہیں کی گئی جس سے ہمارے بچے دم توڑ گئے۔

مقدمے میں نامزد ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر سمیت 5افراد میں سے کسی ایک کو بھی گرفتارنہیں کیا۔

بچوں کے ورثاء نےچیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ از خود نوٹس لے کر واقعے کے ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دلوایں۔

ادھر بچوں کی ہلاکت کے واقعات کی تحقیقاتی رپورٹ بھی سامنے آگئی جس کے مطابق نوابشاہ میں بچوں کی ہلاکت انسدادِ خسرہ کے ٹیکے لگانے سے ہوئی ہے۔