روس صدارتی الیکشن، مغرب پیوٹن کیخلاف متحد

March 17, 2018

کراچی (نیوز ڈیسک) روس میں صدارتی انتخابات سے قبل مغرب پیوٹن کیخلاف متحد ہوگیا ہے، برطانوی وزیرخارجہ نے الزام عائد کیا ہے کہ اس بات کا بالکل واضح امکان ہے کہ برطانیہ میں روس کے ڈبل ایجنٹ پر زہریلی گیس کے حملے کا حکم روسی صدر ولادیمر پیوٹن نے دیا ہے۔ یورپی یونین کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے کہا ہے کہ وہ برطانیہ کے شہر سالسبری میں روسی ڈبل ایجنٹ پر زہریلی معاملے پر آئندہ ہفتے برسلز میں 28ملکی اتحاد کے اجلاس میں روس کو واضح پیغام دیں گے ، ماسکو کا کہنا ہے کہ روسی صدر پر الزام لگانا حیران کن اور ناقابل معافی ہے ، نیٹو نے کہا ہے کہ وہ روس کیساتھ ایک نئی سرد جنگ نہیں چاہتا ، نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے کہا کہ روس نے برطانیہ میں ڈبل ایجنٹ کو نشانہ بنایا جو کہ ایک خطرناک رویہ ہے جس کا امریکی اتحادیوں نے جواب دیا ہے ، مغربی دفاعی اتحاد نہ ہی روس کیساتھ ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل نہیں ہونا چاہتا ، ماسکو ہمارا پڑوسی ہے ہمیں اس کیساتھ سیاسی مذاکرات بحال رکھنے چاہئیں۔ مغربی ممالک بشمول برطانیہ اور فرانس بھی روسی ڈبل ایجنٹ اور اس کی بیٹی پر حملے کا الزام روس پر عائد کرچکے ہیں۔روس میں صدارتی انتخابات اتوار کے روز ہوں گے جس میں پیوٹن کے چوتھے مرتبہ کامیاب ہونے کا امکان ہے ۔ برطانوی خبررساں ایجنسی کے مطابق بورس جانسن کا کہنا ہے کہ ہم روسیوں کیخلاف نہیں ہیں۔ اس وقت جوکچھ ہورہا ہے اس کے نتیجے میں ہمیں روس سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا تنازع پیوٹن کے کریملن (پیوٹن حکومت) اور ان کے فیصلے سے ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ یہ بات بالکل واضح ہے کہ لندن کی سڑکوں پر نرو ایجنٹ (اعصابی گیس) کے حملے کے استعمال کا حکم خود پیوٹن نے ہی دیا ہے، یہ دوسری جنگ عظیم کے بعد یورپ میں اس طرز کا پہلا حملہ ہے۔