سرائےمہاجر، اجتماعی زیادتی کا شکار 13 سالہ لڑکی پنچائت کے ظالمانہ فیصلے کی بھینٹ چڑھ گئی

March 19, 2018

سرائےمہاجر(نمائندہ جنگ)اغوا کے بعد اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی 13 سالہ لڑکی پنچائت کے ظالمانہ فیصلے کی بھنیٹ چڑھ گئی ،بستی لرا (وگ صدر) کے رہائشی محمد امیر کی بیٹی (پ) کو مقامی ایم پی اے کے قریبی ساتھی شرف الدین نامی شخص کے بیٹے عبدالحکیم ، وزیر حسین اور خاتون شہزاد بی بی نے شادی کی تقریب سے اغوا ء کرلیا،جسے 9دن تک اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، تھانہ منکیرہ میں ملزمان کے خلاف مقدمہ نمبر 25/18 درج ہو ا،لیکن پولیس نے سیاسی دبائو کی وجہ سے ملزمان کو گرفتار نہ کیابلکہ مدعی کو ہی ڈرایا دھمکایا جاتا رہا کہ وہ ملزمان سے صلح کرلیں ورنہ لڑکی زندگی بھر نہیں ملے گی،9دن بعد مرکزی ملزم عبدالحکیم کے والد شرف الدین نے پنچائت کے ذریعے لڑکی واپس کرنے کی حامی بھر ی، جس کے بعد پنچائت نے انوکھا فیصلہ سناتے ہوئے مظلوم خاندان کو کہا کہ لڑکی آپ کو اسی صورت میں واپس مل سکتی ہے اگر خالی اشٹام پیپرز پر دستخط اور انگوٹھے لگا کر دیں اور 10لاکھ کا ایک پرنوٹ بھی لکھ کر دیںکہ کوئی قانونی کاروائی بھی نہیں کروگے ،بصورت دیگر 10 لاکھ روپے دینے کے ساتھ لڑکی بھی اغوا کرنے والوں کو دینی پڑے گی، اس ظالمانہ فیصلہ کے خلاف مظلوم خاندان اور اہلیان علاقہ سراپا احتجاج بن گئے اور ڈی پی او بھکر سے نام نہاد سر پنچوںاور ملزمان کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا۔