بچوں کو گود لینے کی پہلی اسلامی گائیڈلائن

March 23, 2018

لندن( پی اے )مسلمانوں کو بچوں کی دیکھ بھال کی ترغیب دینے کیلئے اسلام میں بچوں کو گود لینے کے حوالے سے پائے جانے والے اس غلط تصورکو دور کرنے کیلئےپہلی اسلامی گائیڈ لائن جاری کردی گئی ہےجس میں یہ واضح کیاگیاہے کہ اسلام میں بچوں گود لینے کی ممانعت نہیں ہے۔ نئی گائیڈ لائن کامقصد بے سہارا بچوں اور امداد میں کمی اور بچوں کو گودلینے کے حوالے سے بعض مسلمانوں میں پائے جانے والے غلط تصورات کو دور کرنا ہے۔ پینی اپیل کی جانب سے مذہبی اورکمیونٹی رہنمائوں کے ساتھ کی گئی مشترکہ ریسرچ کے مطابق اس وقت 4ہزار سے زیادہ بچوں کی دیکھ بھال کی جارہی ہے تاہم وہ اسلامی عقائد کے مطابق بچوں کو گود لینے والے والدین کے درست اعدادوشمار نہیں دے سکے۔چیرٹی کا کہناہے کہ یہ تعداد دیکھ بھال کے مستحق بچوں کی تعداد سے مطابقت نہیں رکھتی۔بچوں کو گود لینے کے حوالے سےیہ خدشات بھی شامل ہیں کہ بچوں کو گود لینا اسلام کے اس مرکزی عقیدےسے متصادم ہےکہ فیملی کا اپنا سلسلہ برقرار رکھاجانا چاہئے اور گود لئے ہوئےبچے خود بخود اسلام کے قانون وراثت میں شامل نہیں ہوسکتے۔چیرٹی کے چیف ایگزیکٹو افسر عامر نعیم نے کہا کہ بہت سے معاملات عام فہم کہلاتے ہیں، انھوں نے کہا کہ انھیں یقین ہے کہ گائیڈنس سے بچوں کو گود لینے کیلئے سامنے آنے والے لوگوں کی تعداد میں نمایاں فرق پڑے گا۔اس سے یہ تاثر مکمل طورپر دور ہوجائے گا کہ اسلام میں بچوں کوگود لینے کی اجازت نہیں ہے، اور اس سے یہ سادہ سا پیغام جائے گا کہ یہ معاملہ اجازت ہونے یا نہ ہونے کانہیں ہے۔درحقیقت یہ قابل تعریف عمل ہے،یہ پوری برادری پوری کمیونٹی کی ذمہ داری ہے، یعنی اگر ہم یہ خلا پر نہیں کریں گے تو پوری کمیونٹی اجتماعی طورپر اس کی ذمہ دار ہوگی اس لئے پوری کمیونٹی کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے،تاکہ کمیونٹی اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے مناسب اقدام کرسکے۔انھوں نے کہا کہ انھیں امید ہے کہ مستقبل میں وہ اپنی مہم کے دوران لوکل اتھارٹیز سے کمسن بچوں کی دیکھ بھال کی ذمہ داری سنبھالنے والوں کے مذہب اورعقیدے کو بھی ریکارڈ کاحصہ بنائےتاکہ اس مسئلے کو صحیح طور پرسمجھنے اور حل کرنے کی راہ نکل سکے، اس گائیڈنس کی تیار کیلئے محکمہ تعلیم نے 2 لاکھ پونڈ فراہم کئے جبکہ 100معروف امام حضرات کے علاوہ کمیونٹی کے رہنمائوں اور سوشل کیئر کے پروفیشنل نے اس کی توثیق کی ہے۔ پارلیمنٹ میں گائیڈ لائن کے اجرا کے موقع پر بچوں اور فیملیز سے متعلق امور کے وزیر نادھم زہاوی نے توقع ظاہر کی کہ مجھے خوشی ہے کہ بچوں کو گود میں لینے اور سایہ عاطفیت میں لینے کے حوالے سے اسلامی گائیڈنس جاری کی جارہی ہیں جن سے ان غلط تصورات کاخاتمہ ہوگا جو بچوں کو گود لینے کی راہ میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس گائیڈنس اور سفارشات سے مسلم کمیونٹی اور اس کے لیڈر نہ صرف مسلم کمیونٹی میں بلکہ بچوں کو گود اورسایہ عاطفیت میں لینے کے شعبے میں بڑا تاثر قائم کرسکتے ہیں۔