انڈونیشیا کھیل کے میدان میں ایشیائی ٹائیگر بننے کے لئے تیار

April 08, 2018

انڈونیشیا رواں سال 18اگست سے2ستمبر تک18ویں ایشین گیمز کی میزبانی کرے گا، ان مقابلوں کی میزبانی پہلے اولمپک کونسل آف ایشیا نے ویت نام کے شہر ہنوئی کودی تھی مگرمالی مشکلات اور دیگر مشکلات کے باعث ویت نام نے میزبانی سے انکار کردیا اس صورت حال میں انڈونیشیا کے اولمپک کونسل نے ان مقابلوں کے انعقاد کی پیش کش کردی جس پر ان کو میزبان ہونے کا حق دے دیا گیا، انڈونیشیا کے اولمپک حکام نے اس فیصلے کے بعد جس برق رفتاری سے تیاری کی اس نے کھیلوں کے حلقوں کو حیرت زدہ کردیا،پچھلے دنوں ان تیاری سے آگہی کے لئے دونوں میزبان شہروں جکارتا اور پلم بینگ میں اسپورٹس میڈیا فورم کا انعقاد کیا گیا جس میں تمام ایشیائی ملکوں سے تعلق رکھنے والے کھیلوں کے میڈیا پرسن نے شر کت کی، پاکستان سے راقم الحروف اور شاہد ساٹی نے نمائندگی کی، جس کے دوران مرد اور خواتین ایشیائی صحافیوں کو کھیلون کے زیر تعمیر اور تعمیر شدہ وینو کو دورہ کرایا گیا،ان تیاریوں کو دیکھ کر بجا طور پر کہا جاسکتا ہے کہ انڈونیشیا اگلے ایشین گیمز میں اپنے ہوم گرائونڈ پر ایشیائی کھیلوں کے سپر پاور کے طور پر سامنے آئے گا، ان کے کھلاڑیوں کا جوش وجذبہ اور شہریوں کی دل چسپی اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ انڈونیشیا میں کھیل اب کلچر بن گیا ہے جو ہر ایک کے خون کا حصہ نظر آرہا ہے،جکارتا اور پلم بینگ میں ہونے والے اگلے ایشین گیمز کے لئےشہر میں جوش وخروش ابھی سے عروج پر دکھائی دے رہا ہے،جکارتا کی مختلف شہروں اور عمارتوں پر ایشین گیمز کے حوالے سے بینرز اور پینا فلکس آویزاں کر دئیے گئے جن پر ایشین گیمز کا سلوگن، اور نشانات بنے ہوئے ہیںجبکہ اندونشیا کے کھلاڑیوں کے پوسٹر بھی شہر بھر میں لگائےگئے ہیں، اس کے علاوہ اشیا ء خرد نوش پر بھی ایشین گیمز کے نشانات لگائے گئے ہیں ، ان کی قیمت میں بھی کمی کردی گئی ہے، کرسمس کے لئے بیچی جانے والی اشیاءپر بھی ایشین گیمز کو اہمیت دی گئی ہے،دونوں میزبان شہروں پلم بینگ اور جکارتا کے تعلیمی اداروں میں ایشین گیمز کے حوالے سے طلبااور طالبات کے لئےایک پیرڈ کو مخصوص کیا گیا ہے جس میں انہیں ایشین گیمز کی میزبانی کے موقع پر شہریوں کومتحرک رکھنے کے لئے خسوصی پمفلٹ تقسیم کرنے کے لئے دئیے گئے ہیں، شہر میں نئی سڑ کوں کی تعمیر کا کام بھی جاری ہےپارکوں اور پبلک مقامات پر مختلف ملکوں کے قومی پر چم بھی لہراتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں،اس کے علاوہ ایشین گیمز ہمااری طاقت ہے کے جملے بھی لکھے ہوئے ہیں۔اگلے سال ہونے والے ایشین گیمز کے موقع پر جکارتا میں جدید سہولتوں سے آراستہ ایک نئے اسپتال کی تعمیر کاکام آخری مراحل میں ، ایک بڑے رقبے پر تعمیر کئے جانے والے اسپتال کو ایشین گیمز کے دوران، کھلاڑیوں،آفیشلز، اور رضا کاروں کے علاج کے لئے استعمال کیا جائےگا جس میں ہر قسم کی جدید طبی سہولتیں موجود ہونگیں جبکہ گیمز کے دوران اسپتال کے لئے دنیا کے مختلف ملکوں سے ڈاکٹرز، اسپیلسٹ، پیرا میڈیکل اسٹاف کی عارضی طور پر بھاری معاوضے پر خدمات بھی حاصل کی جائے گی،گیمز کے اختتام پر یہ اسپتال شہریوں کے علاج و معاوضے کے لئے استعمال ہوگا،اگلے سال ہونے والے ایشین گیمز نو کھیلوں کے ایونٹس میں تبدیلی کی گئی جس میں کچھ کا اضافہ اور بعض میں کمی کی گئی ہے باکسنگ اورجیسو جسٹو کے مقابلوں کے ایونٹس میں اضافہ ہوا ہے۔جبکہ تیر اندازی کے مقابلے کو ڈراپ کردیا گیا ہے، خواتین کے فٹبال مقابلے پلم بینگ میں ہونگے، خواتین پیراکی کے بعض ایونٹس براہ راست نہیں دکھائے جائیں گے۔انڈونیشیا اولمپک کمیٹی کے سر براہ اور ایشین گیمز کی انتظامی کمیٹی کے چیئرمین ایرک طاہر نے کہا ہے کہ ایشین گیمز کے دوران کھلاڑیوں اور آفیشلز کو غیر معمولی سہولتیں فراہم کی جائیں گی، مقامی ہوٹل میں ایشین گیمز اسپورٹس میڈیا فورم سے خطاب کرتےہوئے انہوں نے کہا کہ کھیلوں کے تمام اسٹیڈیمز کی تعمیر اور تزئین و آرائش اگلے سال جون تک مکمل کر لی جائے گی، میڈیا سینٹر میں 700سے زائد جر نلسٹ بیک وقت کام کر سکیں گے جن کو جدید سہولتیں دی جائیں گے، انہوں نے کہا کہ ایشین گیمز کے واٹر اسپورٹس مقابلے پیلم بینگ میں ہونگے ،ان مقابلوں کے ٹیسٹنگ مقابلے دس سےاٹھارہ فروری تک جکارتا میں ہونگے،انہوں نے کہاکہ جکارتا میں ٹریفک جام کے مسائل کو حل کرنے کے لئے تین عالمی کمپنی سے مدد لی گئی جس میں لندن اولمپک کمیٹی کی کمیٹی کے ارکان بھی شامل ہیں جس پر پانچ پروجیکٹ پر کام شروع ہوچکا ہے جو جون مکمل ہوجائے گا، انہوںنے کہا ککہ حکومت ان کھیلوں کے لئے ہمارے ساتھ بھر پور تعااون کررہی ہے،انہوں نے کہا کہ1962کے بعد جکارتا دوسری مرتبہ ان کھیلوں کی میزہانی کررہا ہےے،انہوں نے کہا کہافتتا حی اور اختتامی تقریبات شان دار ہی نہیں ہر ایک کے لئے یاد گار ثابت ہوگی،اس موقع پر اولمپک کونسل آف ایشیا کے صدر شیخ فہد کا خصوصی پیغام ملاائیشیا کے نمائندے انتھونی نے سنایا،بعد میں شرکاء کو ایشین گیمز کے مختلف وینو کی تیاریوں کے بارے میں وڈیو فلم کی مدد سے آگاہ کیا گیا،بعد میں سوال جواب کا سیشن ہوا۔ ایشین گیمز کے منتظمین نےان کھیلوں کے دوران بعض ایشیائی ملکوں کی جانب سے اپنے کھلاڑیوں کے لئے کتے اور بلی کےگوشت کی ڈش فراہم کرنے کی درخواست پر معذرت کر لی ہے، انڈونشین میڈیاکے مطابق جنوبی، شمالی کوریا، جاپان ، چین نے اپنے بعض کھلاڑیوں کے لئے س قسم کی ڈش کی فرمائش کی تھی جس پر منتظمین نے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ ان کے لئے ایسا کرنا ممکن نہیں ہے، البتہ اگر کوئی کھلاڑی اس قسم کی ڈش ساتھ لائے گا تو اس کی حفاظت اور اس کے قابل استعمال کے لئے خصوصی سہولتیں دے دی جائے گی تاکہ اشیاء قابل استعمال رہ سکے۔انڈونیشیا کے وزیر کھیل امم نہروانی نے کہا ہے کہ ہم پاکستان کے ساتھ کھیل کے شعبے میںتعلقات کو بہتر بنانے کے خواہش مند ہے اور اس سلسلے میں پاکستان کی ہر ممکن مدد کے لئے تیار ہیں،جنگ سے بات چیت کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ پاکستان کے کھلاڑیوں کو انڈور کھیلوں کی کوچنگ کے لئے اپنے کھلاڑیوں کی خدمات دیں گے،انہوں نے کہا کہ پاکستان ان دنوں مشکل حالات سے دوچار ہے، غیر ملکی کھلاڑی پاکستا ن جانے پر رضامند نہیں ہیں اس سلسلے میں اولمپک کونسل آ ف ایشیا کو بھی کردار ادا کرنا ہوگاپاکستان میںانڈور کھیلوں کی ٹیموں کو بھیجا جائے، انہوں نے کہا کہ پاکستان کے بیڈ منٹن، ٹیبل ٹینس ، جمناسٹک کے کھلاڑی انڈونیشیا میں ٹریننگ کے لئے آنا چاہتے ہیں تو ان کے ساتھ پورا تعاون کیا جائےگا،انڈونیشیا اپنے جونیئر کھلاڑیوں کو پاکستان بھیجنے کے لئے تیار ہے،پاکستانی کھلاڑی انڈونیشیا کی بیڈ منٹن لیگ میں حصہ لے سکتے ہیں،انہوں نے بتایا کہان کے ملک میں فٹبال میں بہتری آئی ہے،کر کٹ ابعد کے کلب مقابلے ہورہے ہیں، ہاکی کے ڈومیسٹک ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لئے بھارت کے سابق کھلاڑیوں سے بات چیت ہورہی ہےجس کےملک میں کلب ہاکی کو مضبوط انداز میں استوار کیا جائے گا۔ایشین گیمز کی انتظامی کمیٹی نے ایشین گیمز کے لوگو اور مسکوٹ کے رونمائی کی آفیشلز تقریب منعقد کی جس میں ملکی صدر نے خصوصی طور پر شرکت کی، اس تقریب میں ایشین گیمز کی مشعل کو ملک بھر میں گھمانے کا اعلان کیا جس کا آغاز اگلے سال جنوری میں ہوگا۔ایشین گیمز اسپورٹس میڈیا فورم کے دوران فلسطین سے آئے وفد نے انکشاف کیا کہ ان کے ملک میں کر کٹ کا کھیل تیزی سے مقبول ہورہا ہے گلیوں اور سڑکوں پر بچے اور نوجوان بڑی تعداد میں کر کٹ کھیل رہے ہوتے ہیں، خاتون جر نلسٹ عبدلالطیف ہیجانی نے بتایا کہ پاکستان کے سابق کپتان مصباح الحق اکثر نوجوانوں کے پسندیدہ کھلاڑی اور وہ ان کے وڈیو دیکھ کر اپنے کھیل میں کاپی کرتے ہیں،انہوں نے بتایا کہ فلسطین میں خواتین کھلاڑیوں کو اسرائیل کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اسرائیل کی سرحد کے نزدیکی علاقوں سے چار خواتین کھلاڑیوں کو چھ ماہ قبل اغواء کر لیا گیا تھا جن کے بارے میں تاحال کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔ جس پر شرکاء نے شدید افسوس اور دکھ کا اظہار کیا۔ایشین گیمز آرگنائزنگ کمیٹی کے زیر ہتمام ہونے والے ایشین گیمزاسپورٹس میڈیا فورم میں منگل کومختلف ملکوں سے ائے ہوئے وفود نے اپنے ملک میں کھیلوں کے حوالے سے رپورٹ پیش کی، ایشین گیمز آرگنائزنگ کمیٹی کے ارکان نے ایشین گیمز میں ہونے والے ایونٹس کی تیاریوں کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا جس میں اسٹیڈیم، جمنازیم میں ہونے والی تزئین وآرائش کے علاوہ ان کھیلوں کے دورضاضاکاروں کی تعداد کے بارے میں بھی بتایا،جو ان مقابلوں کے دوران کھلاڑیوں اور آفیشلز کی رہنمائی کے فرائض نجام دیں گے،بعد میں شرکاء کو پلم بینگ لے جایا گیا جہاں خواتین کے فٹبال،جوڈو کراٹے، تائی کوانڈو، پیراکی،کینوئنگ،روئنگ کے علاوہ،بائولنگ کے مقابلے ہونگے۔ان مقابلوں کے لئے نئےاسٹیڈیمز کے علاوہ پرانوں پر رنگ روغن کا کام بھی جاری ہے،بائولنگ مقابلوں کے لئے 20کروڑ انڈونشین روپے کی مالیت کا نیا ایرینا بھی قائم کیا جارہا ہے۔ ایشین گیمز کی انتظامی کمیٹی نے گیمز کے دوران خواتین کے پیراکی مقابلوں کے دوران تماشائیوں کے لئے موبائل فون سے تصاویربنانے پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد عام شہریوںکی طرف سے ان مقابلوں کی غلط تشہیر سے روکنا ہے،منتظمین کا کہنا ہے کہ بعض کاروباری ادارے اپنی اشیاء پر اس قسم تصاویر استعمال کر کے فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے ہیں، خواتین سوئمنگ میں میڈیا کے نمائندوں کوبھی موبائل سے تصاویر کھینچنے کی اجازت نہیں ہوگی،صرف کیمرے سے تصاویر بنائی جاسکے گی۔

،جبکہ الیکٹرانک میڈیا کوبھی خواتین کے بعض ایونٹس کی براہ راست کوریج کی اجازت نہیں دی جائے گی انہیں منتظمین خود اس ایونٹ کی وڈیو فراہم کریں گے۔انڈونیشیا کے صوبے سمترا سلاطین کے گورنر الیکس نور الدین نے کہا ہے کہ پاکستان کھیل کے میدان میں بڑا نام ہے،کر کٹ کے عالمی مقابلوں میں پاکستان کی جیت پر انڈونیشین بھی خوش ہوتے ہیں، پاکستانی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہاکی میں بڑے اعزاز جیتے مگر اب کھیل میں اس کی کار کردگی اچھی نہیں ہے،اسنوکر اور اسکواش میں اس نے فتوحات حاصل کیں،پاکستان میں کھیلوں کے عالمی مقابلوں کے نہ ہونے سے ہمیں بھی مایوسی ہے،تاہم حال بھی کچھ عالمی ٹیموں کی آمد اچھی تبدیلی ہے، پاکستان میں امن کے حوالے اب بھی مثبت خبریں کم آتی ہیں،انہوں نے کہا کہ وہ فوری طور پر انڈونیشیا کی ٹیبل ٹینس، بیڈ منٹن ،باسکٹ بال ٹیموں اور دیگر کھلاڑیوں کے پاکستان جانے کا وعدہ نہیں کرسکتے ہیں، البتہ پاکستانی انڈور کھلاڑیوں کو ٹریننگ کے لئے اپنے ملک میں بلانے کے لئے تیار ہیں جن کے اخراجات بھی ہماری حکومت برداشت کرے گی۔جکارتا میں رات کے وقت لوٹ مار میں اضافہ ہوگیا ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہے، ایشین گیمز میڈیا فورم میں شر کت کے لئے نیپال کے ایک مرد اور خاتون میڈیا پرسن کو نامعلوم افراد نے چاقو دکھا کر لوٹنے کی کوشش کی تاہم پولیس موبائل کی آواز سن کر رہزن بھاگ گئے جس کے بعد منتظمیننےتمام شرکاء کو رات کے وقت سڑ کوں پر بلاوجہ گھومنے پھرنے سے روک دیا،پولیس حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایک ہفتے کے دوران چھ افرادکو حراست میں لیا ہے جن میں دوخواتین بھی شامل ہیں ان میں پانچ غیر ملکی ہیں۔ ایشین گیمز آرگنائزنگ کمیٹی کے تحت ہونے والا اسپورٹس میڈیا فورم بدھ کو ختم ہوگیا، چارروزہ فورم کے دوران 45ایشیائی ملکوں کے300کے لگ بھگ مرد اور خواتین مندوبین نے شر کت کی جن کووڈیو کی مدد سے ان کھیلوں کی تیاری، ملکی، کسٹمز قوانین کے متعلق خصوصی لیکچر دیاگیا، اس موقع پر اولمپک کونسل آف ایشیا کے صدر شیخ احمد ا لفہد الصباح نے پنے پیغام میں کہا کہ ان کھیلوں سے انڈوونیشیا تمام ایشیائی ملکوں کو نزدیک لانے میں کام یاب ہوجائے گا،انہوں نے کہا کہ اولمپک کھیلوں کو مقبول بنانے کے سلسلے میں انڈونیشیا کی ےہمیشہ یاد رکھی جائے گی،انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ میزبانی کے حوالے سے ایک نئی مثال قائم کریں گے،چار روزہ فورم کے دوران مندوبین کو مشترکہ میزبان شہروں جکارتا اور پلم بینگ میں اسٹیڈیمز اور جمنازیم کے تعمیراتی کاموںکا نظارہ بھی کرایا گیا، منتظمین کا دعوی ہے کہ تمام تعمیراتی کام آئندہ سال مارچ تک مکمل ہوجائیں گے،پلم بینگ میں اولمپک ویلیج کا دسمبر میں ختم ہوجائے گا،پلم بینگ میں دئیے گئے عشائیہ میں بچیوں نے انڈونیشیا کا علاقائی رقص اور ملکی ثقافت پیش کی، اس موقع پر سمترا سلطین صوبے کے گورنرالیکس نور الدین مہمان خصوصی تھے ان کو ایشین گیمز میں خوش بختی کے لئے انڈونیشیا کی روایت کے مطابق پان کے پتے میں مٹھائی رکھ کر پیش کی گئی،گورنر نے پیش کئے گئے پانچوں پتوں کو دانت سے تھوڑا کاٹ کر دوبارہ پلیٹ میں رکھا، اس موقع پر اپنے خطاب میں گورنر نے کہا کہ ان کھیلوں سےاپنے ملک کو معاشی طور پرمضبوط بنانے میں مدد ملے گی،جکارتا میں منگل کی شب دئیے گئے عشائی سے خطاب کرتے ہوئے انڈونیشن اور ایشین گیمز آرگنائزنگ کمیٹی کے سر براہ ایرک طاہر نے کہا کہ ان کھیلوں کی میزبانی بڑا چیلنج ہے جس کا چالیس فیصد سفر کامیابی سے طعےہوگیا ہے، انہوں نے کہا کہ ان مقابلوں سے انڈونیشیا کے میدانوں اور پارکوں کو بہتر بنانے میں مدد ملی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایشین گیمز کے موقع پرہماری تیاری کا اصل خوبصورت اور حسین چہرہ سامنے آئے گا۔