ہزار ڈی وی ڈیز کے برابر ڈیٹا محفوظ کرنیوالی ’ہولو گرافک چپ‘

April 10, 2018

دنیا بھر میں کم جسامت پر زیادہ سے زیادہ ڈیٹا اسٹوریج کرنے کی کاوشیں جاری ہیں لیکن اب چینی ماہرین نے اس ضمن میں ایک ہولو گرافک چپ پر ڈیٹا کی بڑی مقدار سمونے کا دعویٰ کیا ہے۔

ان ماہرین نے نینو ذرات پر مبنی ایک ایسی چپ تیار کی ہے جس پر تھری ڈی ہولو گرام کی صورت میں ڈیٹا رکھنے، پڑھنے اور تیزی سے لکھنے میں بھی خاطر خواہ کامیابی ملی ہے۔

چین کی نارتھ ایسٹ نارمل یونیورسٹی کے ماہرین نے ٹائٹانیئم ڈائی آکسائیڈ سے ایک سیمی کنڈیکٹر چپ بنائی ہے جس پر چاندی کے نینو ذرات شامل کیے گئے ہیں۔

ایک عمل کے دوران لیزر نینو ذرات پر ڈالی جاتی ہے جو ان کے چارج تبدیل کرکے ان پر ڈیٹا لکھتی ہے یہ لیزر مختلف طریقے سے ہر ذرے پر الگ اثر ڈالتی ہے اور اس طرح لکھا جانے والا ڈیٹا تھری ڈی ہولوگرام کی شکل میں بنتا ہے اور اس طرح روایتی آپٹیکل سسٹم کے مقابلے میں مختصر جگہ پر ڈیٹا کی بڑی مقدار رکھی جاسکتی ہے۔

نارتھ ایسٹ نارمل یونیورسٹی کے ماہرین کا انداز ہے کہ اگر کوئی چِپ صرف 4 مربع انچ چوڑی ہے تو اس پر 1000 ڈی وی ڈیز کے برابر ڈیٹا سما سکتا ہے جو 8عشاریہ5 ٹیرا بائٹس کے برابر ہے۔

لیکن ہولو گرافک اسٹوریج والے آلات پر اگر الٹرا وائلٹ ریز کی تھوڑی سی مقدار بھی ڈال دی جائے تو اس سے سارا ڈیٹا ضائع ہوجاتا ہےاور ڈیٹا کو بہت عرصے تک محفوظ رکھنا بہت مشکل ہوتا ہے۔

اسی خامی کو دور کرنے کے لیے الیکٹران جذب کرنے والے مالیکیولز چپ پر رکھے گئے ہیںاور پھر جیسے ہی الٹرا وائلٹ ریز ان پر ڈالی جاتی ہیں تو یہ مالیکیولز چپ کو متاثر نہیں ہونے دیتے، اس طرحبالائے بنفشی شعاعوں سے ڈیٹا محفوظ رہتا ہے تباہ نہیں ہوتا اور چپ بہت عرصے تک ڈیٹا سنبھال سکتی ہے۔

تجرباتی طور پر فلم پر ڈیٹا شامل کرکے اسے بار بار الٹرا وائلٹ روشنی سے گزارا گیا تو اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا اور نہ ہی ڈیٹا پڑھنے کی زبردست رفتار متاثر ہوئی۔

ماہرین کے مطابق اس چپ سے ایک جی بی ڈیٹا فی سیکنڈ پڑھا جاسکتا ہے جبکہ اگلے مرحلے میں اس چپ کو بہتر بنا کر سردی اور گرمی کے علاوہ بیرونی ماحول میں آزمایا جائے گا۔