کراچی میں لوڈشیڈنگ؟

April 20, 2018

کراچی دنیا کا بڑاشہر بھی ہے۔ پاکستان کا سابقہ وفاقی دارالحکومت اور صوبہ سندھ کا دالخلافہ ہے۔ ساحل سمندر ہونے کی وجہ سے معاشی و اقتصادی سرگرمیوں کا محور بھی ہے۔ یہاں کبھی اندرونی اور بیرونی صنعت کار بڑی بڑی صنعتیں لگا کر ہم وطنوں کو روزگا ر فراہم کیا کرتے تھے لہٰذا روزگار بآسانی دستیاب تھا۔ ملک بھر سے لوگ اس شہر میں ذرائع روزگار کی تلاش میں آتے رہے ہیں اور یہ سلسلہ انشا اللہ اختتام دنیا ت جاری رہےگا۔ آبادی بڑھتی رہے گی اورشہر پھیلتا اورروزبروز مزید آباد ہوتا رہے گا۔ مکینوں کو ضروریات زندگی کی بنیادی سہولتوںکی فراہمی حکمرانوں کے ذمہ عائد ہوتی رہے گی۔ جب تک دم میں دم ہے دل و دماغ کام کر رہے ہیں اور قلم چل رہا ہے حکمرانوںکی کچھ لیتے دیتے اور ذاتی مفادات کے بغیر ہی مسائل کے حل کرنے میں مدد کرتا رہے گا اور اپنے تجربات کو آگے بڑھ کر مسائل کی نشاندہی میں بھرپور حصہ لیتارہے گا۔ اس وقت شہر کی آبادی 3کروڑ کے قریب ہے۔ آبادی کو ٹرانسپورٹ کی سہولتوں کی فراہمی کی بجائے ہم نے سب کچھ کو بھی ٹھکانے لگا دیا ہے لہٰذا اب شہریوں کا خاکستر ہونے سے بچ جانے والی ٹوٹی پھوٹی کوچز اوربسوں پر ہی گزارا ہے۔ گاڑیاں بھی CNG پر ڈال دی گئی ہیں۔ جب CNGبند ہوتی ہے کہ تو اس دن گاڑیوں کی تعداد بھی سڑکوںپر کم ہو جاتی ہے۔ لہٰذا شہری سخت مشکلات سے دوچار ہوجاتے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت شہریوں کو آمد و رفت کی سہولت فراہم کرنے کےلئے سرکاری شعبہ میں گاڑیوں کی تعداد میںاضافہ کرکے شہریوں کی مشکلات کا ازالہ کرے۔
(ساغر علی صدیقی ۔ کراچی)