اگلے عہدے کی ترقی کیلئے کورس کرنیوالے ہیڈ کانسٹیبل کو چھٹی نہ ملی موت مل گئی، تحقیقات جاری ہے ذمہ دار کا تعین نہ ہوسکا، ڈی آئی جی ٹریننگ

April 20, 2018

کراچی( افضل ندیم ڈوگر)پولیس میں اگلے عہدے کی ترقی کیلئے کورس کرنے والا ہیڈ کانسٹیبل مہلک بیماری میں مبتلا ہونے کے باوجود چھٹی نہ ملنے پر اگلے جہان پہنچ گیا۔ ڈی آئی جی ٹریننگ کے مطابق ہیڈ کانسٹیبل ذوالفقار کی موت کے واقعہ کی انکوائری کی جارہی ہے تاہم کسی کی غفلت کا فی الوقت تعین نہیں ہو سکا۔ ذرائع کے مطابق کراچی پولیس کے ہیڈ کانسٹیبل ذوالفقار کی اسسٹنٹ سب انسپکٹر کے عہدے پر ترقی ہونے والی تھی۔ پولیس رولز کے مطابق ہیڈ کانسٹیبل کو اے ایس آئی بننے کیلئے پولیس کا ماہ کا انٹرمیڈیٹ کورس کرنا لازمی ہوتا ہے۔ جس کیلئے پولیس اہلکار ذوالفقار گذشتہ کئی ماہ سے پی ٹی سی سعیدآباد میں انٹر میڈیٹ کورس پر تھا۔ پی ٹی سی کی پلاٹون نمبر 10 کا یہ اہلکار گذشتہ کئی ہفتوں سے مہلک بیماری میں مبتلا ہوگیا تھا اور ایک ماہ سے اس کی طبیعت بہت زیادہ خراب ہونے لگی تھی۔ پی ٹی سی انتظامیہ کی جانب سے اس کی مہلت بیماری کے تعین یا علاج کے لیے کوئی کوشش نہیں کی گئی۔ اپنے طور پر علاج کرانے کیلئے اہلکار نے گزشتہ ہفتے انتظامیہ سے رخصت مانگی مگر اسے چھٹی نہیں دی گئی، اس کے ساتھی اہلکاروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ وہ بیماری کی پریشانی اور چھٹی نہ ملنے کی وجہ سے بیرک میں آ کر کافی دیر تک روتا رہا۔ جمعہ کو دیگر اہلکاروں کی طرح ذوالفقار نائٹ پاس کیلئے اپنے گھر گیا تو واپس نہیں آیا۔ بتایا گیا ہے کہ گھر پر اس کی حالت انتہائی تشویشناک ہوگئی تھی اور وہ کوئی علاج نہ ملنے کے باعث چل بسا۔ دو روز قبل ٹریننگ سنٹر کو اہل خانہ کی جانب سے اس کی موت کی اطلاع دی گئی۔ متوفی ہیڈ کانسٹیبل ذوالفقار پنجاب کے علاقے لیہ سے تعلق رکھتا تھا جس کی اچانک اور ناگہانی موت سے ٹریننگ سنٹر کے لگ بھگ ڈھائی ہزار زیر تربیت مرد اور خواتین اہلکاروں میں سراسیمگی اور خوف و ہراس پھیل گئی ہے۔ ساتھی اہلکاروں کی جانب سے سوشل میڈیا کے ذریعہ متوفی کی میت کی تصویر کے ساتھ چیف جسٹس، گورنر، وزیراعلی اور آئی جی سندھ سے اپیل کی ہے کہ پولیس ٹریننگ سینٹر سعیدآباد میں بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر انتظامیہ کے خلاف کاروائی کی جائے۔ ڈی آئی جی ٹریننگ شرجیل کھرل کے مطابق پی ٹی سی سعید آباد میں زیرتربیت ذوالفقار کی ناگہانی موت پر انہوں نے انکوائری کروائی ہے۔ ٹرینی کی طبیعت خراب ہونے کی وجہ ایک دوبار چھٹی دی جاچکی تھی۔ حد سے زیادہ چھٹیاں ہونے کی وجہ پی ٹی سی کے پرنسپل نے مزید چھٹیاں دینے سے انکار کیا تھا۔ کیونکہ چھ مہینے کی ٹریننگ میں کوئی امیدوار زیادہ چھٹیاں نہیں کر سکتا۔ ٹرینی نوجوان کینسر کا مریض تھا یا کوئی اور مہلک بیماری تھی تو اسے کورس کیلئے میڈیکل فٹنس کیسے دے دیا گیا تھا اور یہ اگر مرحوم کی بیماری انتہائی خطرناک تھی تو اس کی ٹریننگ منسوخ کر کے اسے علاج کیلئے واپس کیوں نہیں بھیجا گیا۔؟ اس حوالے سے ڈی آئی جی ٹریننگ کا کہنا تھا کہ اہلکار کی بیماری کے خطرناک ہونے کا اندازہ اور اس کا علاج ٹریننگ سنٹر انتظامیہ کو ہونا چاہیے تھا۔