رواں سال شرح سود میں دومرتبہ اضافہ ہوگا،ای وائی آئٹم کلب

April 24, 2018

لندن (نیوز ڈیسک) بینک آف انگلینڈ معیشت کی سست رفتاری کے باوجود رواں سال اور 2019 میں بھی دو مرتبہ شرح سود میں اضافہ کرے گا۔ بینک گورنر مارک کارنی کہہ چکے ہیں کہ اس سال شرح سود میں اضافہ ممکن ہے لیکن کسی اضافہ کا فیصلہ ہوا تو وہ مرحلہ وار ہو گا۔ تاہم مالیاتی پیش گوئی کرنے والے ادارے ای وائی آئٹم کلب کا کہنا ہے کہ سخت لیبر مارکیٹ اوراجرتوں میں اضافہ مستحکم ہونے کے باعث ممکنہ طور پر بینک یہ اقدام کرے گا۔ای وائی آئٹم کلب نے پیش گوئی کی ہے کہ اس سال مجموعی قومی پیداوار 1.6فیصد اور 2019میں 1.7فیصد ہوگی۔اس کا کہنا ہے کہ شرح میں متوقع اضافہ بینک کو مرحلہ وار قدم اٹھانے کا موقع فراہم کرتا ہے تاہم اسے مسلسل معمول پر لانا ہوگا۔برطانیہ میں شرح سود فی الوقت 0.5فیصد پر برقرار ہے۔ مارکیٹوں میں بہت سے ماہرین اقتصادیات اور سرمایہ کاروں کو یقین ہے کہ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی(ایم پی سی) مئی میں ہونے والے اپنے اجلاس میں شرح سود0.25فیصد بڑھانے کے حق میں ووٹ دے گی۔ ای وائی آئٹم کلب کے چیف اکنامک ایڈوائزر ہوارڈ آرچر نے کہا کہ ایک خدشہ ہے کہ اس سال دو مرتبہ شرح سود میں اضافے کے نتیجے میں صارفین پر ’’غیر ضروری دبائو‘‘ بڑھ جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ مورگیج میں فکسڈریٹ اضافے کا مطلب یہ ہوگا کہ کم تعداد میں مکانات کے مالکان اس سے متاثر ہوں گے۔