میونسپل کارپوریشن، 147 سول ورکس کےٹینڈر فارم جاری نہیں کئے

April 24, 2018

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) میونسپل کارپوریشن حیدرآباد نے 147 سول ورکس کے کاموں کے لئے ٹھیکیداروں کو 16کروڑ روپے مالیت کے ٹینڈر فارم جاری نہیں کئے، 13 لاکھ 85 ہزار، میئر کے پی اے آفس، 10 لاکھ 52 ہزار ڈپٹی میئر آفس اور ڈپٹی میئر کے آفس کے باہر کی تزئین و آرائش کے لئے 9 لاکھ 35 ہزار کے کام بھی شامل ہیں، ٹینڈر فارم ٹھیکیداروں کو 19 اپریل کو انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ سے جاری کرنا تھے، 150 سے زائد ٹھیکیدار سارا دن انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ میں ٹینڈر فارم کے حصول کے لئے انتظارکرتے رہے جبکہ افسران و دیگر ملازمین غائب رہے، جبکہ 9 گریڈ کے ایس سی یو جی ملازم کو 17 گریڈ میں اسسٹنٹ سب انجینئر کے عہدے پر تعینات کردیا گیاہے، انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کے افسران دفتری اوقات کے بجائے رات گئے کھلنے لگے، نئے تعینات میونسپل کمشنر گل محمد کھوکھر ٹینڈرز کے اجراء سے بے خبر ہیں۔ تفصیلات کے مطابق میئر میونسپل کارپوریشن حیدرآباد سید طیب حسین نے سٹی اور لطیف آباد کے علاقوں میں 16 کروڑ روپے کے سول ورکس کے کاموں کے لئے مختلف اخبارات میں اشتہارات شائع کرائے تھے، جس میں شرائط وضوابط کے مطابق بتایا گیاتھا کہ ٹھیکیدار ٹینڈر فارم 19 اپریل کو دفتری اوقات کے دوران کسی بھی وقت انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ سے حاصل کرسکتے ہیں اور 20 اپریل کو دوپہرڈھائی بجے تک اسی دفتر میں واپس جمع کرائیں اور ٹینڈرکھولنے کا وقت 20 اپریل کواسی دفتر میں تین بجے مقرر کیا گیا تھا، کراچی سمیت سندھ کے دیگر اضلاع سے آئے ہوئے ڈیڑھ سو سے زائد ٹھیکیدارسارا دن انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ میں انتظارکرتے رہے مگر کسی ٹھیکیدار کو ٹینڈ فارم جاری نہیں کیا گیا جس پر ٹھیکیداروں نے شدید احتجاج کیا اور میئر اور میونسپل کمشنر کے دفتر کے بھی چکر کاٹے مگرمتعلقہ افسران اپنے دفاتر میں موجود نہیں تھے جبکہ قواعد و ضوابط کی سنگین خلاف ورزی اور سینئر ملازمین کو نظر انداز کرتے ہوئے 9 گریڈ کے ایس سی یو جی کے ملازم سید عاصم کوگریڈ 17 میں اسسٹنٹ ایگزیکٹیو انجینئر کے عہدے پر کئی سالوں سے تعینات ہیں، سید عاصم پر جعلی بلوں کے ذریعے کروڑوں روپے کی لوٹ مار کے الزامات ہیں جبکہ مذکورہ سول ورکس کے کاموں میں 13 لاکھ 85 ہزار میئر کے پی اے آفس، 10 لاکھ 52 ہزار ڈپٹی میئر آفس اور ڈپٹی میئر کے آفس کے باہرکی تزئین وآرائش کے لئے 9لاکھ 35ہزارکے کام بھی شامل ہیں۔