وزیر اعظم کے خصوصی مشیران کی تقرری کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ

April 26, 2018

اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے خصوصی مشیران کی تقرری کے خلاف دائر درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے وزیراعظم کے خصوصی مشیروں کی تقرری کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی۔

درخواست گزار جی ایم چوہدری نے مؤقف اختیار کیا کہ وزیراعظم کے خصوصی مشیروں کی تقرری قومی خزانے پر بوجھ اور خلاف آئین ہے۔ درخواست گزار نے استدعا کی کہ مفتاح اسماعیل، آصف کرمانی، بیرسٹر ظفراللہ، مصدق ملک اور خواجہ ظہیر کی تقرری کو غیر آئینی قرار دیا جائے۔

وفاق کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل راجا خالد محمود عدالت میں پیش ہوئے اور مؤقف اپنایا کہ رولز آف بزنس کے تحت وزیراعظم کو اختیار ہے کہ خصوصی مشیروں کا تقرر کریں اور تقرری سے آئین و قانون کی کوئی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے استدعا کی کہ درخواست بدنیتی پر مبنی ہے اس لئے اُسے ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کیا جائے۔عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد درخواست قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا۔