خواجہ آصف بھی تاحیات نااہل ہوگئے

April 26, 2018

اسلام آباد ہائی کورٹ نے اقامے پر فیصلہ سناتے ہوئے وفاقی وزیر خارجہ خواجہ آصف کو تاحیات نااہل قرار دے دیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں خواجہ آصف کی نااہلی سے متعلق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار کی درخواست منظور کرتے ہوئے فیصلہ سنا دیا۔

فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے لارجر بینچ کے سربراہ جسٹس اطہرمن اللہ نے سنایا،جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی لارجر بینچ کا حصہ تھے۔

اعلیٰ عدالت کی جانب سے خواجہ آصف کو 62ون ایف کے تحت تاحیات نااہل قرار دیا گیاہے جس کے بعد وہ اب اپنے عہدے پر برقرار نہیں رہ سکتے۔

اس سے قبل اقامہ کی بنیاد پر وزیر خارجہ خواجہ آصف کی نااہلی کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر پر جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں تین رکنی لارجر بینچ نے دلائل مکمل ہونے اور دستاویزات کا جائزہ لینے کے بعد 10 اپریل کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے حکم دیا تھا کہ اگر اس کیس میں کچھ تحریری چیزیں جمع کرانا ہیں تو کرادیں جس پر خواجہ آصف کے وکیل نے کمپنی کا خط جمع کرایا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ ان کے مؤکل جس کمپنی کے لیگل ایڈوائزر ہیں اس کا نمائندہ عدالت میں پیش ہوکر بیان دینے کے لیے تیار ہے۔

خط میں کہا گیا ہےکہ خواجہ آصف کمپنی کے فل ٹائم نہیں بلکہ پارٹ ٹائم ملازم ہیں۔ عدالت نے تمام دستاویزات کا جائزہ لینے کے بعد کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

فیصلے سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ میںنشستیں بھر گئی تھیں اور کوئی نشست خالی نہیں تھی جبکہ عدالت کے باہر بھی کافی افراد جمع تھے جو عدالت کے فیصلے کا بے چینی سے انتظار کر رہے تھے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف اور پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین بھی عدالت کی جانب سے تاحیات نااہل قرار دیے جاچکے ہیں۔