ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران پر دوبارہ پابندیوں کے عہد سے تیل کی قیمتوں میں اچانک اضافہ

May 14, 2018

تائی پے : ایڈورڈ وائٹ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکا کو تہران کے ساتھ تاریخی معاہدے سے نکالنے اور ایران کے تیل کی برآمدات پر پابندیاں دوبارہ عائد کرنے کے وعدے کے بعد بدھ کو ایشیا پیسیفک تجارت میں تیل کی قیمتیوں میں اضافہ ہوگیا۔

بین الاقوامی بینچ مارک برینٹ کرڈ 1.9 فیصد اضافے کے ساتھ فی بیلر 76.27 ڈالر ہوگیا۔ اور ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ امریکی مارکر 1.6 فیصد بڑھ کر 70.22 ڈالر ہوگیا۔دونوں قیمتیں 2014 کے ابعد سے ان کی بلند ترین سطح کے قریب ترین تھیں۔

کے اعلان کے بعد یہ اقدام سامنے آیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکا ایران پر دو بارہ جوہری پابندیاں اور بلند سطح کی اقتصادی پابندیاں عائد کرے گا۔

اے این زیڈ کے تجزیہ کاروں نے کہا کہ آج کا اعلامیہ ایک ایسے منظر نامے میں رکھتا ہے جس میں یہ دیکھا جاسکتا ہے کہ خام تیل کی مارکیٹ ایچ ٹو 2018 اور آئندہ سال نمایاں طور پر سخت ہے۔

پابندیاں جن میں امریکی ڈالر تک ایرانی رسائی پر پابندی شامل ہے اور ٹرمپ انتظامیہ ایرانی تیل کی بین الاقوامی مارکیٹ میں گردش سے روکنے کی کوششیں شروع کردے گی۔

منگل کو ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کے بعد وزیر خزانہ اسٹیون منچن نے کہا کہ امریکا نے نئی پابندیوں کے کسی بھی اثر کی تلافی کیلئے فراہمی میں اضافے کے بارے میں تیل کی بڑی پیداوار کرنے والوں سے بات چیت کی ہے۔ اور سعودی عرب نے تیل کی مارکیٹ میں استحکام کیلئے مدد کا وعدہ کیا ہے۔

یو بی ایس کے تجزیہ کاروں نے کہا کہ جبکہ امریکا کسی بھی قسم کا ایرانی تیل درآمد نہیں کرتا، دوبارہ امریکی پابندیاں عائد کرنے سے وہ ان ممالک کو سزا دے گا جنہوں نے ایران سے خام تیل کی خریداری میں نمایاں کمی نہیں کی ہے۔ نتیجے کے طور پر ہم امید کرتے ہیں کہ ٹرمپ کے اقدام سے برینٹ کو اوپر لے جائے گا اور آنے والے مہینوں میں اتار چڑھاؤ میں اضافے کی جانب لے جائے گا۔