دورانِ حج بیماری مزید بڑھنے کا اندیشہ ہوتو کیاحج فرض نہیں ؟

May 18, 2018

تفہیم المسائل

سوال:میرا ارادہ حج کرنے کا ہے، لیکن ایک مفتی صاحب کا کہناہے کہ اگر دورانِ حج بیماری مزید بڑھنے کا اندیشہ ہوتو حج فرض نہیں ،کیا مجھ پر حج فرض نہیں ہے ؟

جواب:اگر آپ صحت کی حالت میں حج کی مالی استطاعت رکھتی تھیں اور آپ کو شوہر یا محرم کی رفاقت بھی حاصل تھی اور آپ نے کوئی مانع نہ ہونے کے باوجود حج نہ کیا اور بعد میں آپ کو یہ مرض لاحق ہوگیا تو آپ پر اپنی طرف سے حجِ بدل کرانا لازم ہے اور اگر آپ کو اسی مرض کی حالت میں مالی استطاعت نصیب نہیں ہے ،تو آپ پر اصلاً حج فرض نہیں ہے،کیونکہ حج کی فرضیت کے لیے صحت مند ہونا شرائطِ وجوب میں سے ہے ، اس صورت میں آپ پر حج بدل کرنا بھی لازم نہیں ہے ،لیکن اگر اسی حالت میں آپ حج پر جانا چاہتی ہیں تو آپ طواف اور سعی وِھیل چیئر پر کرسکتی ہیں ،خواہ یہ چیئر آپ کے شوہر یا محرم چلائیں یا کسی کو اجرت دے کر یہ خدمت لے لیں،اسی طرح رمی جمرات اوردمِ تمتّع ودمِ قِران کے لیے بھی کسی کو اپناوکیل بناسکتی ہیں اوراگر آپ نے حجِ افراد کیا ہے ،تو آپ پر شکرانے کا دم واجب نہیں ہے۔

اگر آپ نے حج بدل کرالیا ہے،لیکن اس کے بعد اللہ تعالیٰ کے فضل سے آپ صحت یاب ہوگئی ہیں ،خود ارکانِ حج ادا کرنے کے قابل ہوگئی ہیں اور بدستور استطاعت رکھتی ہیں ،تو تشکِّر نعمت کے طور پر دوبارہ حج ادا کرلیں۔

اپنے مالی وتجارتی مسائل کے حل کے لیے ای میل کریں۔

tafheemjanggroup.com.pk