تراشے: بیگمات کے قصیدے

May 23, 2018

ادبی دنیا سے تعلق رکھنے والے چند احباب نے بھی ہمارے لہو لہو دل سے خوب ہاتھ رنگے۔ اُن کے طنز و ظرافت کا خلاصہ یہ تھا کہ بیوی کے بارے میں تعریفی کلمات کا اظہار مردانگی کے نام پر دھبہ ہے، حالاں کہ ہم نے کئی نام ور ہستیوں کے قصیدے پڑھ رکھے ہیں، جو انہوں نے اپنی مردہ یا زندہ بیگمات کی شان میں قلم بند فرمائے، تاکہ سند رہے اور بہ وقتِ ضرورت کام آئے۔ چند ایک سے زبانی بھی بہت کچھ سنا، لیکن کسی عدالت میں گواہی نہیں دے سکتے، سنی سنائی باتوں کا کیا اعتبار۔ اگر ہم نے بھی نادانستگی میں چند فرضی اور نیم فرضی واقعات کو حقیقی اور نیم حقیقی واقعات میں تبدیل کر کے افسردہ دل قارئین کے لئے مسکراہٹوں کا تھوڑا سا بندوبست کر دیا تو کیا گناہ کیا۔

(ابوالفرح ہمایوں کی کتاب ’’خوب سے خوب تر‘‘ سے ایک اقتباس)۔