تاریخی ملاقاتوں کا مرکز بننے والے پانچ لگژری ہوٹل

June 12, 2018

دنیا کے ناموررہنماؤں کی تاریخی ملاقاتیں اوران میں دنیا کوبدل دینے والے اہم ترین فیصلے لگژری ہوٹلوں میں کیے گئے ۔

شنگھائی میں نکسن ماؤ ملاقات ہو،تخلیق پاکستان کےلیے گاندھی، نہرو، جناح اورماؤنٹ بیٹن کے تبادلہ خیال کی بیٹھک ہویا دوسری جنگ عظیم میں ہانگ کانگ کوسرینڈرکرنے کا واقعہ ، یہ تمام تاریخی لمحات انتہائی پُرتعیش ہوٹلوں میں پیش آئے۔

تاریخی ملاقاتوں کا مرکز بننے والے پانچ لگژری ہوٹل ایسے ہیں جو آج بھی جم کرکاروبارکررہے ہیں۔

امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ اورشمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے سنگاپورکے تفریحی مقام سینٹوسا آئی لینڈ کے انتہائی لگژری ہوٹل کیپیلا میں ایک دوسرے کو سرآنکھوں پربٹھایا، اس پُرتعیش ہوٹل کا انتخاب سیکیورٹی کے سبب کیا گیا ۔

ہوٹل کی مالک کیوی فیملی کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کم کی تاریخ رقم کرتی ملاقات سے منسلک ہونے پر ہوٹل تاریخی اہمیت اختیارکر جائے گا اوریہ بزنس کےلیے بھی فائدہ مند ہوگا ۔

بھارت کے آخری برطانوی وائسرائے لارڈ ماؤنٹ بیٹن نے 1947 میں قیام پاکستان کے لیے مہاتما گاندھی، جواہر لال نہرو اور محمد علی جناح کے ساتھ اہم ملاقاتیں نئی دہلی کے لگژری ہوٹل امپیریل میں کیں ۔

برطانوی راج کے آخری دور میں کوئینزوے موجودہ جنپتھ روڈ پرقائم امپیریل ہوٹل کوشاہانہ طرزپرتعمیرکیا گیا۔ہوٹل کی سفید عمارت تاج محل کی طرح چاندنی میں اوربھی حسین دکھائی دیتی ہے۔

مراکش کا لگژری ہوٹل لامامونیا برطانیہ کے سب سے مقبول وزیراعظم سرونسٹن چرچل کا پسندیدہ ترین ہوٹل تھا ، ہوٹل کے بارے میں انہوں نے اپنی اہلیہ کوخط میں چرچل نے لکھا کہ یہ ایک حیرت انگیز مقام ہے، انہوں نے اپنی زندگی میں اس سے بہترکسی ہوٹل میں قیام نہیں کیا۔

دوسری جنگ عظیم کے خاتمے کی حکمت عملی طے کرنے کےلیے منعقدہ کیسابلانکا کانفرنس کے بعد1947 میں چرچل نے امریکی صدر فرینکلین روزویلٹ سے بھی اس ہوٹل کے دورے پراصرارکیا۔

ہانگ کانگ کے مشہور دی پیننسولا ہوٹل کی تیسری منزل وہ مقام ہےجہاں ہانگ کانگ کے برطانوی گورنر، سر مارک ینگ نے کرسمس کے دن، 1941 ء کو جاپانی فوجیوں کے سامنے سرینڈرکیا ۔

جاپانی فوجیوں نے گورنرسرمارک ینگ کو تائیوان بھیجنے سے پہلے اس ہوٹل کے کمرہ نمبر336 میں بند رکھا تھا۔

شنگھائی کے ہوٹل انجیانگ نے چین کی تاریخ میں اہم کردارادا کیا، اس ہوٹل میں1972میں امریکی صدرنکسن نے چینی رہنما کے ساتھ شنگھائی اعلامیے پردستخط کیے.

یہ اعلامیہ امریکا اورچین کے درمیان سفارتی تعلقات کی طرف پہلا قدم قراردیا جاتاہے۔

لندن کا کلارج ہوٹل بھی تاریخی اہمیت کا حامل ہے، ایک گھرسے شروع ہونے والا یہ شاندارہوٹل1854میں پانچ عمارتوں کی شمولیت کے ساتھ سیاسی وسماجی رہنماوں اوریورپین بادشاہوں کا پسندیدہ مقام بن گیا ۔

یونان ، ناروے اوریوگوسلاویہ کے بادشاہ اسی ہوٹل میں پناہ گزین ہوئے، ہوٹل کے سوئٹ دوسوبارہ کو یوگوسلاوین علاقہ قراردیا گیا،بعد میں معروف سیلبریٹیزکیری گرانٹ ،آڈرے ییپبرن اورجیکی اوناسس نے بھی اس ہوٹل میں قیام کرکے اس کی تاریخی اہمیت کوبڑھا دیا۔