کیا ملٹری ائیر بیس کو نجی دوروں کیلئے استعمال کیا جا سکتاہے؟ جسٹس عامر فاروق

June 22, 2018

اسلام آباد (خبر نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے وزارت دفاع سے استفسار کیا ہے کیا ملٹری ائیر بیس کو نجی دوروں کیلئے استعمال کیا جا سکتاہے، فاضل جسٹس نے سیکرٹری دفاع کو اس سلسلے میں کسی سینئر افسر کو عدالتی معاونت کیلئے مقرر کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 27 جون تک ملتوی کر دی ، عدالت نے تمام فریقین سے رپورٹ طلب جبکہ زلفی بخاری کو نیب میں شامل تفتیش ہونے کی بھی ہدایت کی ہے،نجی دورہ کیلئے عمران خان اورساتھی کی جانب سے نور خان ائیر بیس کے استعمال ، بلیک لسٹ میں نام شامل ہونے کے باوجود بیرون ملک سفر کی اجازت دینے کیخلاف شہری محمد کوثر اور نام بلیک لسٹ میں شامل کرنے کیخلاف زلفی بخاری کی درخواستوں کی سماعت کے دوران زلفی بخاری کے وکیل نے کہا میرے موکل پر عائد سفری پابندیاں بنیادی انسانی حقوق سے متصادم ہیں، 11 جون کو عمرہ روانگی کے موقع پر غیر قانونی طورپر روکا گیاانکا نام غیر قانونی طور پر بلیک لسٹ میں شامل کیا گیا، نیب صرف جاری انکوائری کی بنیاد پر سفری پابندی نہیں لگا سکتا عدالت وزارت داخلہ اور نیب کو سفری پابندی ختم کرنے کا حکم جاری کرے، پراسکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر نے کہا زلفی بخاری کی چھ آف شور کمپنیاں ہیں انکو نوٹس کیا مگر نیب میں پیش نہیں ہوئے،انہوں نے نیب سے کہا برطانوی شہری ہوں،دوران سماعت وزارت داخلہ کے سیکشن افسر نے عدالت میں پیش ہو کر بتایا کہ نیب کا خط 10 مئی کو ملا تھا جس میں زلفی بخاری کا نام ای سی ایل میں نام ڈالنے کا کہا گیا تھا، ہم نے بلیک لسٹ میں نام ڈال دیا، جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا ،کیا بلیک لسٹ میں کسی کا نام رکھ کر اسکو باہر جانے کی اجازت دی جا سکتی ہے؟ آپ نے کس کے کہنے پر نام بلیک لسٹ سے نکالا اور کس نے آپ سے رابطہ کیا؟ عدالت کو لکھ کر دیں بلیک لسٹ کرنے پر پاسپورٹ نہیں رکھا جاتا ، عدالت نے آئندہ سماعت پر وزارت داخلہ سے تحریری جواب جبکہ نجی طیارے کا آرمی ائیر بیس استعمال ہونے پر وزارت دفاع کے جوائنٹ سیکرٹری کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا، سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران زلفی بخاری نے کہا میرا نام ای سی ایل میں نہیں بلیک لسٹ میں ڈالا گیا تھا جس کی کوئی وجہ نہیں تھی ، میرا ایک ہی پاسپورٹ ہے اور اسی پر باہر گیا تھا اگر بلایا گیا تو وکیل کے مشورے سے نیب جائینگے اور بتائینگے کہ کون سے بزنس کرتے ہیں اور کون سی کمپنیاں ہیں۔