گرمیوں کی چھٹیاں اور بچوں کی صحت

June 28, 2018

ہمارے ہاں اِدھر گرمیوںکی چھٹیاںپڑیں اُدھر سونے جاگنےاور کھانے پینے کے سارے نظام درہم برہم ہو جاتے ہیںلیکن اگر چھٹیوں کو مدنظر رکھیں تو یہ بچوں کیلئے ایک سنہری موقع ہوتا ہے کہ وہ اپنی شخصیت میں نکھارپیداکرسکیں۔ والدین کوچاہیے کہ وہ چھٹیوں میں اپنے معمولات ایسے بنالیں جس سے بچوں کو بھی فائدہ پہنچ سکے۔ والدین صبح نماز کے بعد بچوں کو اپنے ساتھ واک پر لے جائیں اور اپنی نگرانی میں انہیں ہلکی ورزش کرائیں۔ان کے کھانے پینے کے معمولات بہتر بنائیں۔ ان کی خوراک میں دودھ اوراس سے بنی اشیاء(مثلاًدہی اور پنیر) شامل کریں۔

اگر کوئی بچہ دودھ نہیں پیتا تو اسے ملک شیک بناکردیں۔ سلاد کی شکل میں کچی سبزیاں ان کی خوراک میں شامل کریں۔ شام کو سوکر اٹھیں تو چاق و چوبند کرنے کیلئے زیادہ دودھ والی چائے دیں اور رات کے کھانے سے دو گھنٹے پہلے انہیں پھل کھانے کو دیں کیونکہ جو س کی جگہ پھل کھائے جائیں تو زیادہ بہتر ہوتا ہے۔ کھانے میں انہیں برگر، پیز اوردیگر جنک فوڈ کم سے کم دیں، خوراک سادہ اور ذود ہضم ہونی چاہیے ۔اس طرح بچے کا وزن نہیں بڑھتا اور وہ نہ صرف چاق و چوبند رہتا ہے بلکہ اس کا دماغ زیادہ تیز کام کرتا ہے۔ سونے، جاگنے، پڑھنے اور کھانے میں اعتدال لے کر آئیں، اگر اس عمر میں ان کے معمولات بہتر ہوں گے تو وہ ساری زندگی اسی پر کاربند رہ کر صحت مند زندگی گزار سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ بچوں میں جو چڑچڑا پن پیدا ہورہا ہے اس سے بھی محفوظ رہا جاسکتاہے ۔

اکثربچوں کوبازار کا کھانا زیادہ لذیز لگتا ہے لیکن باہر سے کھانا بچے کا معمول نہیں ہونا چاہیے، کھانے کی مقدار بچے کو اتنی ہی دیں جتنی اسے ضرورت ہے یا جتنی وہ آسانی سے کھاسکتا ہے کیونکہ بعض والدین بچوں کو زبردستی کھلاتے ہیں جس سے بچے کا وزن اور حجم تو بڑھ سکتا ہے لیکن ضروری نہیں کہ وہ صحت مند بھی کہلائے۔

بچوں کا وزن اور قد چیک کرتے رہیں۔ عمر، قد اور وزن میںجو معیار قائم ہیں ان کے مطابق جائزہ لیتے رہیں۔ اگر اس معیار میں غیر معمولی فرق نظر آئے تو ڈاکٹر سے مشورہ کریں، غیر ضروری طور پر بچے کو وٹامن نہ کھلائیں بلکہ اسے خوراک سے ہی اپنے وٹامن پورے کرنے دیں۔ آپ بچے کو ایک ٹائم ٹیبل کے مطابق کھانے، پڑھنے، کھیلنے اور دل پسند مشاغل میں حصہ لینے کا بھر پور موقع دیں گے تو بچے کی زندگی میں ڈسپلن آئے گا، اس کا ذہن طاقتور ہوگا اورجسمانی نشوونما بڑھے گی۔ چھٹیوں کا صحیح استعمال آپ کے بچے کو سنوار سکتا ہے لیکن اگر چھٹیوں میں بچے کو نظر انداز کرکے صرف چھٹیوں کے دن پورے کرنے پر لگا دیا جائے توایک ایسا وقت ضائع ہوجائے گا جو دوبارہ نہیں آسکتا۔موسم گرما میں دستیاب ہونے والی غذائیں اپنے ریفریجریٹر میں ذخیرہ کر لیں اور پابندی سے بچوںکو کھلاتے رہیں۔

اناج

اناج میں ریشہ وافر مقدار میں ہوتا ہے، جو آپ کے نظامِ ہضم کو درست رکھنےکےساتھ قبض کو دور کرتا ہے۔اناج سے مراد وہ خوراک ہےجو سالم دا نوں کی صورت میں یا پیس کر آٹے کی صو رت میں استعمال میں لائی جاتی ہے ۔ مثلاً گندم ،مکئی ،جوار،باجرہ ،چاول اور دالیں وغیرہ۔

چاول میں کیلشیم اور فاسفورس کے علاوہ کار بو ہائیڈریٹ بھی وافر مقدار میں پایاجاتا ہے۔کیلشیم اور فاسفورس ہڈیوں اور دانتوں کی نشو ونما کے لیے ضروری ہیں ۔بچے ا بلے ہوئے چاول دودھ کے ساتھ بہت خوش ہو کر کھا تے ہیں ۔ اس کے علاوہ دال چاول بھی ہر ایک کی مرغوب غذا ہے۔چاول سےپلائو اور زردہ بھی پکایاجاتاہےجو غذائیت سے بھرپورہوتاہے۔گندم،مکئی،جوار، باجرہ وغیرہ میں آئرن،کیلشیم،پروٹین،کاربو ہائیڈریٹ اور وٹامن بی وا فر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔

دالوں میں پروٹین وافر مقدار میں موجود ہو تا ہے۔ دالیں جسم کو حرارے فراہم کر کے قوت بخشتی ہیں۔ حراروں کی کمی کی صورت میں انسانی جسم میں کام کر نے کی صلا حیت میں کمی آجا تی ہے اور وزن بھی کم ہو نا شروع ہو جا تا ہے ۔اگردالوں کو چا ول اورگیہوں کے ساتھ استعما ل کیا جائے تو غذائیت کے لحاظ سے یہ گوشت کے برابر ہو جاتی ہیں۔ دالوں کو پکائے بغیر ہضم کر نا مشکل ہو تا ہے۔ نیز ان کو زود ہضم بنانے کے لیے پانی میں ایک سے ڈ یڑھ گھنٹہ بھگونا بھی بہت ضروری ہے ۔

سبزیاں

تقریباً ہر گھر میں روزانہ ہی سبزیاں کھا ئی جا تی ہیں، یہ ہما ری جسمانی نشوو نما کے لیے نہا یت ضروری ہیں۔ سبزیوں میںوٹا من سی اور معدنی نمکیات وافر مقدار میں پائے جاتےہیںجوہما رے نظا م ا نہضا م کےلیےبھی ضروری ہیں۔

سبزیاں مختلف طریقوں سے پکا ئی جا سکتی ہیں مثلاً خشک، بھو ن کر،گوشت یا قیمہ میں ملا کر ،ابا ل کر یا مختلف ملی جلی سبزیو ں کی بھجیا بنا کر وغیرہ وغیرہ۔ سبزیوں کو قیمہ یاگوشت میں ڈال کر پکانے سے ان کی غذائیت میں مز ید اضا فہ ہو جاتا ہے۔کیونکہ اس میں گو شت کی غذائیت بھی شامل ہو جا تی ہے۔

سبزیاں پکانے کےاصول

سبزیاں پکاتے وقت مندرجہ ذیل اصولوں کومد نظر رکھنا ضروری ہے تاکہ ان میں موجود غذائی اجزاء ضائع نہ ہوں۔

1۔سبزیاں ہمیشہ تازہ استعمال کر نی چا ہئیں۔

2۔سبزیوں کو استعمال کر نے سے پہلے اچھی طرح دھو کر صا ف کر لیں ۔

3۔ سبز یو ں کا چھلکا نہا یت با ریک ا تا ریں۔کیونکہ مو ٹا چھلکا اتا رنے سے ان کی غذا ئیت ضا ئع ہوجا تی ہے۔

4۔ سبزیوں کے نا قص اور گلےہوئے حصے کوعلیحدہ کر لیں اور منا سب سا ئز کے ٹکڑوں میں کا ٹ لیں۔

5۔ سبزیو ں کو کاٹ کر زیا دہ دیر تک پا نی میں نہ بھگوئیں ۔اس طرح وٹامن اور معدنی نمکیات پانی میں حل ہو کر ضائع ہو جاتے ہیں۔

6۔ سبزیوں کو پکانے سے کچھ دیر پہلے چھیلیں یاکاٹیں تاکہ وٹا من اے اور وٹامن سی ضائع نہ ہوں۔

7۔ سبزیاں ہمیشہ کم سے کم وقت میں پکا ئیں بلکہ جو نہی سبزی گل جائے اس کو اتار لیں۔

8۔ سبز پتوں والی یا تیز خو شبو والی سبزی پکاتے وقت تھوڑی دیر کے لیے ڈھکن کُھلا رکھیں اور اس کے بعدڈھک دیں۔ دیگر سبزیاں پکاتے وقت دیگچی کومستقل ڈھکارہنے دیںتا کہ ہوا کی آمیزش سے وٹامن سی ضائع نہ ہوجبکہ سبزیوں کی رنگت اور خو شبو بھی بر قرار رہے۔

9۔سبزیاں پکا نے کے لیے پانی استعمال نہ کریںبلکہ سبزیوں کو ان کےاپنے پانی میں ہی پکنے دیں،کیونکہ سبزیوں کو زیادہ پانی میں دیر تک پکانے سے نمکیات اور وٹامن ضائع ہو جا تے ہیں۔