فنانشل مارکیٹس... معیشت کا اہم ستون

July 06, 2018

فنانشل مارکیٹوہ جگہ ہے جہاں اسٹاکس اور بانڈز جیسی فنانشل سیکیورٹیز کی خرید و فروخت ہوتی ہے۔ یہ کیپٹل مارکیٹس میں سرمایہ بڑھانے، ڈیری ویٹوو مارکیٹس میں رسک کی منتقلی اور جن کے پاس سرمایہ ہے انہیںسہولت مہیا کرتی ہیں۔

پاکستان میںفنانشل مارکیٹ (i) منی مارکیٹ:جو چھوٹی مدت کے فنڈز مہیا کرتی ہے اور (ii) کیپٹل مارکیٹ:جو طویل مدتی فنڈز فراہم کرتی ہے، پر مبنی ہے۔ فنانشل مارکیٹ کو پرائمری اور سیکنڈری مارکیٹ میںتقسیم کیا جاسکتا ہے۔ پرائمری مارکیٹ میں نئے شیئرز یا بانڈز جاری کیے جاتے ہیں جبکہ سیکنڈری مارکیٹ میں قبل ازیں جاری کردہ سیکیورٹیز مثلاًشیئرز، بانڈز، کمرشل پیپرزاور میوچل فنڈز کی تجارت ہوتی ہے۔ بینکاری اور غیربینکاری شعبوں کا انتظام و انصرام اور قانون سازی بینک دولت پاکستان کی جانب سے کی جاتی ہے جبکہ باقی ماندہ مارکیٹ وغیرہ اسٹاک ایکسچینجز، مضاربہ، میوچل فنڈز اور انشورنس کا انتظام و انصرام اور قانون سازی سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کی جانب سے کی جاتی ہے۔

فنانشل مارکیٹس

بینک دولت پاکستان کی نگرانی و قانون سازی میں چلنے والے بینکنگ سیکٹرمیں پبلک سیکٹر بینکس، پرائیوٹ بینکس اور غیرملکی بینکس شامل ہیں جبکہ نان بینکنگ سیکٹر میں انویسٹمنٹ بینکس، ڈیویلپمنٹ بینکس، مائیکرو فنانس بینکس، اسلامک بینکس اور ڈسکائونٹہائوسز شامل ہیں۔ سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کی زیرنگرانی و قانون سازی میںکام کرنے والے اداروںمیں انشورنس کمپنیاں، اسٹاک ایکسچینجز، لیزنگ، مضاربہ اور میوچل فنڈز شامل ہیں۔

کمرشل بینکس

تجارتی بنیادوں پر چلنے والےان بینکوں کی یہ قسم کرنٹ اور سیونگ اکائونٹس، کریڈٹ کارڈز اور کاروباری قرضے مہیا کرنے کی خدمات انجام دیتی ہے۔ ایسے بینک عوام الناس کو قائل کرتے ہیں کہ وہ اپنی بچتیں بینکوںمیں جمع کرائیں اور ڈپازٹ موبلائزیشن، منی ٹرانسفر، فنانسنگ ورکنگ کیپٹل، درآمدات و برآمدات سے متعلقہ دیگر تجارتی لین دین میں مالیاتی امداد، گورنمنٹسیکیورٹیز میں سرمایہ کاری اور کال منی آپریشنز جیسی وسیع خدمات پیش کرتے ہیں۔

یہ بینک تین درجہ بندیوں (i) پبلک سیکٹر بینکس (ii) پرائیوٹ بینکس اور (iii) فارن بینکس پر مشتمل ہیں۔

انوسٹمنٹبینکس

سرمایہ کاری بینکس مختلف نوعیت کے کام کرتے ہیں۔ بنیادی طور پر یہ عوامی معاملات کے تحت ایکویٹی کیپٹل بڑھانے میں معاونت کرتے ہیں۔وہ کمپنیوں کے ادغام، حصول اور ڈیری ویٹوو میں بھی معاونت فراہم کرتے ہیں نیز ڈیری ویٹوو کی تجارت، فارن ایکسچینج، فکسڈ انکم انسٹرومنٹس اور اسٹاک ایکسچینجز پرشیئرڈ لسٹڈجیسی خدمات بھی سرانجام دیتے ہیں۔ ایسےبینک ڈپازٹس نہیں رکھتے، وہ اپنے امور مختلف مثلاً ریٹرن فیس، لین دین پر مبنی مشاورتی فیس اور انڈر رائٹنگ کمیشن پر دیگر مالیاتی خدمات کی ادائیگی کے ذریعے سرانجام دیتے ہیں۔

ڈیویلپمنٹ بینکس

یہ بینکس صنعتی یونٹس کے انتخاب میں معاونت فراہم کرتے اور اپنی جزوی مالیاتی ضرورتوں کے مطابق براہ راست مالیاتی تعاون کےلیے ہاتھ بڑھاتے ہیں نیز بروشرز اور تحقیقی مقالوںکی اشاعت کے ذریعے نظرانداز شدہ شعبوں میں سرمایہ کاروںکو متوجہ کرنے کےلیے پروموشنل سرگرمیوںمیں بھی مصروف رہتے ہیں۔ ساتھ ہی موزوںو مناسب پروجیکٹس کی فزیبلیٹی رپورٹ بنانے میں بھی تعاون کرتے ہیں۔ایسے بینک قومی اہداف،منصوبوں اور ترجیحات کے مطابق ملک میں معاشی ترقی کی رفتار بڑھانے کے ذمہ دارہوتے ہیں۔ ان کی بنیادی ذمہ داریوں میں براہ راست مالیاتی تعاون،عمل انگیز عامل (Catalytic function)، گھریلو بچتوںکی موبلائزیشن، مقامی صنعتی ترقی میں توازن کو یقینی بنانا اور نئے آنے والوں کی حوصلہ افزائی کے ذریعے انٹرپرینیویل بیس کو وسعت دینا شامل ہیں۔ اس وقت ملک میں8ترقیاتی بینکس دیگر اسلامی ممالک کے ساتھ جوائنٹوینچر کرکے کام کررہے ہیں۔

مائیکروفنانس بینک

مائیکروفنانس بینک غریب گھرانوں اور چھوٹے کاروبار کرنے والوں کو ان کی ضروریات کے مطابق قرضے فراہم کرتا ہے۔ لہٰذا، مائیکروفنانس بینک ان غریبوںکو قرضہ مہیا کرتا ہے جنہیں کمرشل بینک اور دیگر مالیاتی ادارے قرضے دینےکا اہل نہیں سمجھتے۔ دوسرے الفاظمیںمائیکروفنانس بینک ہر ایک انسان کو باصلاحیت اور قرضہ حاصل کرنے کے قابل سمجھتا ہے۔ مزید برآں چھوٹے پیمانے پر کاروبار شروع کرنے والوں کوسادہ گوشوارے اور اکائونٹنگ کی بنیادی تربیت بھی مہیاکرتاہے۔ مائیکرو فنانس انسٹیٹیوشنز کا بنیادی مقصد غریب افراد بالخصوص خواتین کی مدد کرکے انہیںخود کفیل بناکرملک سے غربت کا خاتمہ کرناہے۔

اسلامک بینکس

اسلام میں کسی بھی قرضے پر سود لینے کی ممانعت ہے تاہم تجارتی مقصدکے لیے کسی ضرورت مند یا کارپوریشن کو فنڈز مہیاکرنا قابلِ قبول ہے۔ جہاںمنافع متفقہ طور پر تقسیم کیا جائے اور خسارہ سرمایہ کردہ فنڈزکے مطابق منقسم ہو۔ مزید برآںمنشیات جیسے کاروبارمیں فنڈزفراہم کرنے کی سختی سے ممانعت ہے۔ اسلامی بینکوں کی سرگرمیاں شرعی اصولوںکے مطابق کی جاتی ہیں بصورت دیگر کمرشل بینکوں اور اسلامی بینکوںمیں کوئی فرق باقی نہیں رہےگا۔

ڈسکائونٹہاؤسز

یہ وہ فرمز ہیںجو ایکسچینج کے ڈسکائونٹبلز، بینکرز ایکسیپٹنس اور کمرشل پیپر وغیرہ خریدتی ہیں۔ ڈسکائونٹ ہائوسز ٹریژری بلزکےلیے ٹینڈر بھی دیتے ہیں اور کم مدتی سرکاری بانڈز ڈیل کرتے ہیں۔ یہ کم مدتی منی مارکیٹوں کا اہم حصہ ہوتے ہیں۔

اسٹاک ایکسچینجز

اسٹاک ایکسچینج وہ جگہ ہے جہاںسیکیورٹیز کی خرید و فروخت ہوتی ہے۔ ایسی سیکیورٹیز میںحصص، اخذ کردہ اشیاء (Derivatives) یونٹ ٹرسٹس اور بانڈزشامل ہیں۔ یہسیکیورٹیز کے اجراء اور اصل رقم کی واپسی یا زر انفاک (Tendemption)کی سہولتیں بھی مہیا کرتی ہے۔ دیگر اشیاء کی مانند شیئرز اور بانڈزکی قیمتوں میں طلب و رسد کے مطابق اتار چڑھائو آتا ہے۔

اسٹاک ایکسچینج پرسیکیورٹی لسٹ میںآنےکے لیے کچھ اصول و ضوابط مقرر ہیں۔ اسٹاک ایکسچینج میں ٹرانزیکشنز صرف ممبران کی طرف سے کی جاتی ہیں۔ اسٹاک ایکسچینج ابتدائی عوامی پیشکشوں کیلئے پرائمری مارکیٹ اور مستحکم خرید و فروخت کی حامل بڑی کمپنیوں کےلیے سیکنڈری مارکیٹکے طور پر کردار ادا کرتی ہے۔

سرمایہ کار اپنے اسٹاک یا بانڈ اسٹاک ایکسچینج کے ذریعے فروخت کرنے کے پابند نہیںہوتے۔ وہ براہ راست فروخت کنندگان سے معاملات طےکرسکتے ہیں۔ اسی طرح اس بات کی بھی پابندی نہیںکہ اسٹاک کی تجارت تبادلے کی بنیاد پر ہوگی۔ سیکیورٹیز کی تبدیلی کے مالکا نہ حقوق ’’اوور ای کائونٹر‘‘ یا ’’کرب ڈیلنگ‘‘ پر بدلے جاسکتے ہیں۔

لیزنگ

یہ وہ معاہدہ ہے جس میں اثاثوں کا مالک مقرر کرائے پر کسی اورکو اپنے اثاثے استعمال کرنے کیلئے دے سکتا ہے۔یہ مقررہ مدت کیلئے بھی ہوسکتا ہے اور غیرمعینہ مدت کیلئے بھی۔ یہ مالک اور استعمال کرنے والے کے مابین ایک طے شدہ معاہدہ ہوتا ہے جس میں لیز کی شرائط کا تعین کردیا جاتا ہے جس کی تعمیل و پیروی دونوں فریقین پر لازمی ہوتی ہے۔

لیز کی کئی اقسام ہیں جس میں اہم فنانشل لیز اور آپریٹنگ لیز ہے۔ فنانشل لیز طویل مدتی اور ناقابل تنسیخمعاہدہ ہوتا ہے۔ جہاں استعمال کنندہ خسارے کو مدنظر رکھتےہوئے اثاثے خود رکھے یا ضروری شرائط کی تکمیل کرتے ہوئے اسے کسی اور کو منتقل کردے۔ آپریٹنگ لیز میں یہ حق استعمال کنندہ کو حاصل نہیں اسے لیز کی مدت ختم ہونے کےبعد ہر صورت اثاثے واپس کرنے ہوںگے۔