کلاسز میں ٹیکنالوجی کا استعمال

July 22, 2018

آج کل گائوںدیہاتمیں بھی کمپیوٹر پہنچ چکاہے اور دورافتادہ مقامات پر موجود چھوٹے بڑے اسکولوں میں بھی کمپیوٹر لیب دکھائی دے سکتی ہے۔ شہری علاقوں میں موجود اسکولوں میںتعلیمی ایپس کے ذریعے طلباءا ور ان کے والدین کے درمیان ہر قسم کی رابطہ کاری ممکن ہے۔

یعنی رات کے دس بجے بھی Edmodoیا ایسی ہی کسی ایپ کے ذریعے ٹیچر کوئی نہ کوئی اسائنمنٹ یا بُک ریڈر بھیج سکتی ہےاور ابھی تو یہ شروعات ہے کیونکہ جس تیز رفتاری سے ٹیکنالوجی ہمیںلپیٹ میںلے رہی ہے، عنقریب وہ زمانہ آنے والا ہے کہ آپ گھر میں بھی ہوں گےاور ورچوئل کلاس میں بیٹھ کر لیکچر لے رہے ہوں گے، کیونکہ ہماری سائنس فکشن موویز ہمیں بتا رہی ہیںکہ مستقبل میںکیا ہونے والا ہے۔ جو کچھ آج سے 20سا ل پہلے آنے والی سائنس فکشن مووی میںدکھایا گیا تھا آ ج وہ حقیقت ہو چکا ہے، بہر حال آنے والے دنوںمیںآپ کے بچے تعلیمی سفر کے دوران کونسی ٹیکنالوجیز کو استعمال کر رہے ہوںگے ، آئیں اس پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

(Augmented Reality AR)

ایک مرتبہ برانڈڈ کارٹون کیریکٹر ز کو کلاس میںدکھانےکیلئے ہم بھی اس ٹیکنالوجی کا تجربہ کرچکے ہیں،اس میںسامنے لگی بڑی اسکرین پر کلاس کے بچے اپنے ساتھ کارٹون کرداروں کو بھی دیکھ رہے تھے اور حیرت کررہے تھے۔ آگمینٹڈ ریالٹی (اے آر) کو دنیا بھر میںگوگل گلاس کے ذریعے متعارف کروایا گیا ، جس میںگیمز ہوتے تھے اور زبردست قسم کے فلکیاتی نظارے اور ان کی معلومات بھی ، اسے بغیر گوگل گلاس کے بھی دیکھا جاسکتا ہے تاہم اس کا استعمال تعلیمی اداروںمیںزیادہ تر اسمارٹ فون ایپس تک محدود ہے۔

ورچوئل فیلڈ ٹرپ یعنی مصنوعی طور پر کسی جگہ کی سیر کرنے کا حل بھی موجود ہے یعنی ایک کلاس کے بچے ہزاروںمیل دور کسی اور کلاس میںموجود ہوںگے اور ایک دوسرے کو دیکھ بھی رہے ہوں گے۔

3D Printing

ان صفحات میںتھری ڈی پرنٹنگ کے بارے میںاتنا کچھ چھپ چکا ہے کہ اب یہ لفظ آپ کیلئے نیا نہیںہےکیونکہ تھری ڈی پرنٹنگ سے مکانات، پل ، انسانی اعضاء وغیرہ تو بن رہے ہیںلیکن اُس وقت کو سوچیںجب تھری ڈی پرنٹر آپ کے بچوںکے ہاتھ میںیا کلاس روم میںہوگا۔ کچھ پابندیوں کے ساتھ آپ کے بچوںکو کم سے کم ان کے اسائنمنٹ ماڈل بنانے کی اجازت ہوگی اور خاص طور پر شو اینڈ ٹیل ایکٹیویٹی تو بہت دلچسپ معلوم ہوگی۔ پر انجنیئرنگ کے طلباء کیلئے تو تھری ڈی پرنٹر کسی نعمت سے کم نہیںہوگا جس کی مدد سے وہ اپنے ڈیزائن پروٹوٹائپ بآسانی تخلیق کرسکیںگے۔

Cloud Computing

اگر آپ نے ہوم ورک نہیںکیا اور ٹیچر کے پوچھنے پر آپ نے بہانا بنایا کہ وہ گم ہوگیا ہے یا آپ کا پالتو کتا اسے کھا گیا ہےتو مستقبل میںیہ بہانے کام نہیںآنے کے ۔ آج کل کلائوڈ کمپوٹنگ کا بڑا شہرہ ہے،جس سے ہمارے معاشرے کے کئی پہلو خاص طور پر تعلیم کے حوالے سے بدلنے والے ہیں چین میںتعلیم کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے ژیانگ کے ژوئی شہر کے 118 اسکولوں میں6000 سے زائد کلائوڈکمپیوٹنگ ٹرمینل ڈیوائس لگائی گئی ہیں۔

کلائوڈ کمپیوٹنگ میںیہ سہولت ہوتی ہےکہ اس میںطلباء کسی بھی وقت اپنے پروجیکٹس اور ہوم ورکس آسانی اور آزادی سےفراہم کرسکتے ہیں۔ اگر آپ کی کیمپس لائبریری بند ہے تو کوئی بات نہیں، آپ کو ڈیجیٹل لائبریری تک رسائی حاصل ہوگی۔ اگر آپ واقعی بیمار ہیں ، یا بک اسٹا ل نہیںجانا چاہتے تو اپنے بیڈ روم سے ہی کلاس روم اٹینڈ کرسکتے ہیں۔

Online Social Networking

بہت سے تعلیمی ادارے آن لائن سوشل نیٹ ورکنگ پروگرام یا ایپس استعمال کر رہے ہیں۔ اس پلیٹ فارم کے ذریعے طلباءآسانی سے اور آزادی سے اپنے آئیڈیاز کا تبادلہ کرتے ہیںاور اساتذہ ان کی رہنمائی یا آئیڈیاز میںبہتری لانے میںمدد کرتے ہیں۔ اس قسم کی ٹیکنالوجی سے اساتذہ سے زیادہ طلباء پر ذمہ داری بڑھ جاتی ہے کہ وہ کس طرح اسے دانشمندانہ استعمال کرتے ہیں۔ اس کا سب سے اہم فائدہ اس کا فیڈ بیک ہے جو طلباء کو فوراََ اوردرست پیمانے پر ملتاہے۔ امید ہے کہ آنے والے دنوںمیں اس میں مزید مثبت پیش رفت ہوگی۔

Flexible Displays

پہلے لیکچر ز کو ہم نوٹ کرتے تھے پھر نوٹ بک، لیپ ٹاپ یا ٹیبلیٹ پر منتقل ہوگئے ۔ اب جبکہ تعلیمی نظام ڈیجٹلائز ہوتا جارہاہے کہ ’’کاغذ ۔قلم‘‘ سے لے کر ’’اسکرین ۔کی بورڈ ‘‘کا فاصلہ اور کتنابڑھے گا کچھ نہیںکہہ سکتے ۔ ہاںاب فلیکسیبل OLED-basedڈسپلے اس کی جگہ لے سکتاہے ۔ بالکل ایک کاغذ کی طرح ہلکا، لچکدار اور انتہائی پتلا ہوگا۔ یعنی آپ اس کا رول بنا سکتے ہیں یا اخبار کی طرح لپیٹ سکتے ہیں۔

کاغذ جتنے پتلے اسمارٹ فون یا پلاسٹک ای پیپر نہ صرف پائدار ہوں گے ، بلکہ انہیں آپ اسمارٹ فون کی طرح ہی استعمال کریں گے۔ یہ پتلے ڈسپلے کاغذ پر مشتمل انڈسٹریز پر غلبہ پالیں گے۔ آپ تصویر میں سونی کا ایک اے فور سائز کا ڈیجیٹل پیپردیکھ رہے ہوں گے جس کا وزن صرف 63 گرام ہے۔ اتنا وزن تو ایک موم بتی کا بھی نہیںہوتا۔

Biometrics Eye Tracking

بایومیٹرک کا نام بھی نیا نہیں ۔ حفاظتی اقدامات کے تحت بینکنگ ٹرانزیکشنز ، دفتروںمیںحاضری اور ووٹ ڈالنے کےلئےبایومیٹرک کا نظام استعمال میںہے لیکن اب فنگر پرنٹس کے ساتھ چہرے کے تاثرات، آئرس پیٹرن،یا آواز کو بھی استعمال میںلایا جائے گا۔ تعلیمی نقطہ نگاہ سے لائبریری اور اٹینڈنس کیلئے اس ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھا یا جائے گا۔

Multi-Touch LCD Screens

ٹچ اسکرین سے بھی آپ واقف ہیں۔ مستقبل میںایک سے زائد ٹچ اسکرینوالی اسکرینز سے آپ کا واسطہ پڑنے والا ہے۔ درمیان میںاگر ملٹی ٹچ اسکرین ہے تو طلباءاپنی مرضی کے مطابق تصویروں یا ڈیٹا کوا دھرادھر سوائپ کرسکیں گے اور اپنے سامنے نمودار ہونے والے کی بورڈ سے ٹائپ کرسکیں گے۔