خیبر پختونخوا اسپتال،عمران کا کزن امریکا سے آکر گڑبڑکرکے چلاجاتا تھا،چیف جسٹس

August 17, 2018

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) عدالت عظمیٰ نے صوبہ خیبر پختونخوا کے ٹیچنگ ہسپتالوں کی انتظامیہ میں ہونے والی بھرتیوں میں بے ضابطگیوں اور ناقص انتظامات سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران صوبہ کے ہسپتالوں کو دستیاب سہولیات اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کی کاکردگی سے متعلق رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت ایک ماہ کے لئے ملتوی کردی ہے جبکہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے ہیں کہ اگر شوکت خانم ہسپتال اچھا چل سکتا ہے تو صوبے کے دیگر سر کاری ہسپتال کیوں نہیں چل سکتے ہیں؟ عمران خان کے کزن نوشیروان برکی صوبے کے اسپتالوں کا نظام چلا رہے تھے،وہ سارا وقت امریکا میں رہتے رہے جو کچھ وقت کیلئے پاکستان آتے اورگڑبڑ کر کے واپس چلے جاتے تھے۔ جمعرات کوچیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی تو جسٹس عمر عطا بندیال نے کہاکہ اصل ایشواسپتالوں کا فعال ہونا تھا، چیف جسٹس اور دیگر ججوں نے خوداسپتالوں کا رستہ لیا، خیبر پختونخواہ کے اسپتالوں کا برا حال تھا،سی ٹی سکین اور ایم آر آئی سمیت کوئی مشین فعال نہیں تھی، کے پی حکومت کہتی ہے کہ صوبے کے سرکاری اسپتالوں کیلئے بورڈز بنا دیے ہیں چیف جسٹس نے کہاکہ ایوب میڈیکل کمپلیکس کے آپریشن تھیٹر میں چائے بن رہی تھی، دوران سماعت ایوب میڈیکل کمپلیکس کے سربراہ نے کہاکہ بورڈز نے ہسپتالوں کی حالت کافی بہتر کی ہے، سرکاری ہسپتالوں کی حالت میں مزیدبہتری لارہے ہیں، جس پر فاضل چیف جسٹس نے انہیں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جن اسپتالوں میں آپ رہے وہاں کا دورہ کرتے ہیں،اپنی کارگردگی کو بڑھا چڑھا کر پیش نہ کریں ،پانچ سال حکومت رہی ہے آپ کیا کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے ریمارکس دیئے کہ خیبر پختونخوا کے اسپتالوں کی حالت میں بہتری آنی چاہیے، صحت ہماری اولین ترجیح ہے ہسپتالوں کو جو ضروریات ہیں ان سے آگاہ کریں۔