اسلام آباد ہائیکورٹ،نوازشریف کو ناقابل ضمانت سیکشن کے تحت سزا ہوئی، نیب کا جواب

August 19, 2018

اسلام آباد (نمائندہ جنگ، مانیٹرنگ سیل) اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف اور دیگرکی سزا معطل کرنے کی اپیلوں کے حوالے سے قومی احتساب بیورو (نیب) نے اپنا جواب جمع کروا دیا ہے۔ جسکے مطابق نیب نے میاں نواز شریف اور دیگر مجرمان کی سزا معطل کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے عبوری ریلیف کی درخواستیں ناقابل سماعت قرار دیکر خارج کرنے کی استدعا کی ہے۔ نیب کی جانب سے موقف اپنایا گیا ہے کہ مجرمان کو جس سیکشن کے تحت سزا ہوئی وہ ناقابل ضمانت ہے، نواز شریف پر عوامی عہدہ رکھ کر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا جرم ثابت کیا، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر نے نواز شریف کے اثاثے چھپانے میں معاونت کی، مجرمان کیخلاف ٹھوس شواہد عدالت میں پیش کیے، جسکی بناء پر احتساب عدالت نے سزائیں سنائیں۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل کا کہنا تھا کہ نیب نے ملزمان پر الزامات ثابت کئے جسکے بعد بار ثبوت ملزمان پر تھا لیکن انہوں نے جواب میں کوئی دفاع پیش نہیں کیا۔ ہفتہ کے روز ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کی سزا معطلی کی درخواستوں پر 11 صفحات پر مشتمل شق وار تحریری جواب اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دیا ہے ،جس میں موقف اختیار کیاگیا ہے کہ احتساب عدالت کے فیصلے میں کوئی خامی نہیں ہے، استغاثہ نے کیس ثابت کیا ہے ،جسکے بعد بار ثبوت ملزمان پر منتقل ہو گیا تھا لیکن انہوں نے اپنے دفاع میں کچھ پیش ہی نہیں کیا ہے، تحریری جواب میں کچھ اعتراضات بھی اٹھائے گئے ہیں اور کہا گیا ہے کہ نیب نے ملزمان پر عائد فرد جرم کے الزامات کو ثابت کیا ہے جسکے بعد بار ثبوت ملزمان پر تھا لیکن جواب میں کوئی دفاع پیش نہیں کیا گیاہے۔