بدعنوانی پرضلع بدرسینئرکلرک سی پی اوآفس میں اے ڈی کی معاونت کرنے لگا

September 13, 2018

راولپنڈی (سٹاف رپورٹر)بدعنوانی پرضلع بدرکیاگیاسینئرکلرک سی پی اوآفس میں اے ڈی کی معاونت کرنے لگا۔سی پی اوآفس میں تعیناتی نہ ہونے کے باوجوداسسٹنٹ ڈائریکٹرکے دفترمیں بیٹھ کردفتری امورانجام دینے لگا۔ذرائع کے مطابق 2015میں راولپنڈی پولیس کے ریٹائرڈہونے والے ایک سب انسپکٹرشیخ اسلم نے اس وقت کے آرپی اوراولپنڈی کوایک درخواست دی کہ اس کی ریٹائرمنٹ کے کاغذات کی تیاری کے لئے سی پی اوآفس راولپنڈی کی بی برانچ کے تین کلرکوں نے اس سے رشوت لی،لیکن اس کاکام نہیں کیا اوراسے تنگ کیاجارہاہے ۔آرپی اونے ایس پی انوسٹی گیشن ہارون جوئیہ کو انکوائری افسرمقررکیاجنہوں نے اپنی انکوائری رپورٹ میں سینئرکلرک شاہدنوازسمیت تین اہل کاروں کوقصوروارقراردیااس پرآرپی اومحمدوصال فخرسلطان راجہ نے شاہدنوازکاتبادلہ ضلع جہلم کردیاجبکہ دیگردوکلرکوں کوضلع اٹک بھیج دیاگیا۔اب کچھ عرصہ قبل شاہدنوازتبادلہ کراکے سٹی ٹریفک پولیس راولپنڈی میں تعینات ہوگیاجہاں آفس سپرنٹنڈنٹ علی رضابھی تعینات تھاکچھ روزپہلے علی رضاکاتبادلہ سی پی اوآفس راولپنڈی کردیاگیاجہاں وہ بطور اے ڈی کام کررہاہے۔ ذرائع کے مطابق گذشتہ کچھ عرصہ سے سینئرکلرک روزانہ شام کے اوقات میں سی پی اوآفس میں اے ڈی کے کمرے میں بیٹھ کردفتری امورنمٹارہاہے اوراے ڈی کے کمپیوٹرپرکام کررہاہے۔ اس سلسلے میں کلریکل سٹاف میں چہ میگوئیاں جاری ہیں کہ بدعنوانی ثابت ہونے پرضلع بدرکئے گئے اہلکارکوواپس لانے کے لئے کوشش کی جارہی ہیں اورایک غیرمتعلقہ شخص کس طرح اے ڈی کے آفس کواستعمال کررہاہے۔اس حوالے سے سی پی اوکوایکشن لیناچاہئیے اورمتعلقہ اہل کاروں سے اس بابت پوچھ گچھ کی جانی چاہئے۔