سندھ اور بلوچستان کے وزرائے اعلیٰ کی پہلی باضابطہ ملاقات

September 14, 2018

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے آج وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے وزیراعلیٰ ہائوس میں ملاقات کی اور ان سے مختلف باہمی دلچسپی کے امور بشمول امن امان، دہشت گردی، این ایف سی، پانی اور دیگر مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔

Your browser doesnt support HTML5 video.


دونوں صوبوں میں نئی حکومتوں کی تشکیل کے بعد دونوں وزرائےاعلیٰ کے درمیان یہ پہلی باضابطہ ملاقات تھی۔ ملاقات میں دونوں وزرائے اعلیٰ نے صوبوں سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے مشترکہ حکمت عملی کےتحت کام اور عمل درآمد پر اتفاق کیا۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ انٹیلی جنس بیسڈ ٹارگیٹیڈ آپریشن کے ذریعے کراچی ایک پرامن شہر بن چکا ہے مگر چند دہشت گردوں نے سندھ،بلوچستان کی سرحد پار کر کے جیکب آباد، شکارپور میں دھماکے کئے اور یہ درگاہ لعل شہباز قلندر تک بھی پہنچ گئے۔

انہوں نے جام کمال خان کو بتایا کہ انہوں نے اپنے گزشتہ دور حکومت کے دوران بلوچستان حکومت کے ساتھ کام کیا تھا اور سرحد کے ساتھ چیک پوسٹیں قائم کی تھیں اور اسی طرح کی چیک پوسٹیں بلوچستان حکومت نے بھی قائم کی تھیں ۔اسی وجہ سے صورتحال کنٹرول میں تھی۔

وزرائے اعلیٰ نے دونوں صوبوں کے آئی جی پولیس کے درمیان روابط کو مستحکم بنانے کا فیصلہ کیا تاکہ دہشت گردوں کی نقل و حمل کو سرحد پر ہی چیک کیا جاسکے اور دیگر امن وامان کے مسائل کا وقتاً فوقتاً تدارک کیا جا سکے۔

انہوں نے این ایف سی ایوارڈ کے مسئلے پر بھی بات کی اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ وہ اس اشو پر مل کر کام کریں گے۔ ملاقات میں دونوں وزراء اعلیٰ نے پانی کے مسائل پر بھی بات کی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی تقریباً تمام بلوچ رہنمائوں، وزراء اور معززین کا دوسرا گھر ہے لہٰذا ہمارے تمام بلوچ رہنماؤں کو چاہیے کہ وہ سی سی آئی میں زیرالتوا پڑے تمام مسائل کے حل کے سلسلے میں تعاون کریں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے وزیراعلیٰ بلوچستان کو اجرک اور سندھی ٹوپی کا تحفہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ کراچی بلوچ بھائیوں کا دوسرا گھر ہے۔