نئے ڈیموں کی تعمیر کیلئے اقدامات کرنے کی قرارداد قومی اسمبلی میں منظور

September 19, 2018

اسلام آ باد (نمائندہ جنگ) قومی اسمبلی نے احتجاج اور شور شرابےکے ما حول میں مخدوم سمیع الحسن گیلانی کی یہ قرار داد کثرت رائے سے منظور کرلی کہ اس ایوان کی رائے ہے کہ حکومت ملک میں نئے ڈ یموں کی تعمیر کیلئے اقدا مات کرے۔ سپیکر اسد قیصر نے صدارت کی۔یہ قرار داد پیش کی گئی تو پیپلز پارٹی کے یوسف تالپور نے نو نو کے نعرے لگائے ۔ پیپلز پارٹی کے دیگر ممبران نے بھی احتجاج کیا۔بعض لیگی ممبران نے بھی نعرے لگا ئے وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ مسلم لیگ ن بھی ملک میں آبی ذخا ئر کی تعمیر کی مخالفت کر رہی ہے۔نواب یوسف تالپور نے کہا کہ یہاں نام بھا شا ڈیم کا لیا جا تا ہے اور پیچھے سے کالا باغ ڈیم کی بات کی جاتی ہے،پیپلز پارٹی کے ممبران نے شیم شیم کے نعرے لگا ئے۔مسلم لیگ ن کے خواجہ آصف نے کہا کہ یہ وفاق ہے یہاں ایسے مسائل نہ کھڑے کئے جائیں جن سے تنا زع ہو، چندہ جمع کرنا احسن اقدام ہے، پانی کی بچت کی عادت ڈالی جا ئے، پانی کا مسئلہ 22کروڑ عوام کا مسئلہ ہے اسے سیا ست کی نذر نہ کیا جا ئے۔قومی واٹر پا لیسی ایک سنگ میل دستاویز ہے۔ ہم نے بھا شاڈیم کیلئے 23ارب رکھے تھے آپ اسے 40ارب کر دیں ۔200ارب کردیں، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم 1919 کے معاہدے کو اون کرتے ہیں۔ قومی واٹر پالیسی کو بھی اون کرتے ہیں۔پوری قوم تسلیم کرتی ہے کہ پانی کا سنگین بحران ہے۔ اگر ڈیم نہ بنا ئے گئے تو بحران شدید ہو جا ئے گا۔ اگر سندھ ، خیبر پختونخواہ اور بلوچستان کو اعتراض ہے توہم کالاباغ ڈیم کا نام بھی نہیں لیں گے۔ دوسروں کے نقطہ نظر کا احترام کرتے ہیں۔ یہ بحث بلا وجہ چھیڑ دی گئی ہے۔میں ابہام دور کر دیتاہوں۔سپیکر نے کہا کہ اس مو ضوع پر تحریک التواء لائی جا ئے اور کھل کر بحث کر لی جا ئے۔ احسن اقبال نے کہا کہ ہمیں اس رویے سے ہٹنا ہو گا۔ ہم نے 122ارب روپے سے چار ہزار ایکڑ اراضی ایکوائر کی ۔ 23ارب روپے اس بجٹ میں رکھے اور اب تین ارب روپے چندہ جمع کرکے کر یڈٹ لیا جا ر ہا ہے۔پیپلز پارٹی کی شاہدہ رحمانی کی یہ قرار داد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی کہ اس ایوان کی رائے ہے کہ حکومت تمام یو نیورسٹیوں میں صاف پینے کے پانی کی فراہمی کیلئے فلٹر یشن پلانٹ لگانے کیلئے اقدا مات کرے ۔ اجلاس میں کلثوم نواز کو بھی خراج عقیدت پیش کیا گیا ۔