پسند کی شادی کرنیوالے جوڑے کی دائر درخوا ستو ں پر نوٹس جاری

September 20, 2018

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد سرکٹ بینچ نے نوابشاہ کے رہائشی پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کی جانب سے پسند کی شادی کرنے پر پی پی کی خاتون رہنما کی جانب سے ہراساں کرنے‘ سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے‘ کاروائی کے اثر و رسوخ استعمال کرنے کے خلاف دائر درخواست پر پی پی نوابشاہ کی رہنما عذرا بلوچ‘ ایس ایچ او اے سیکشن نوابشاہ ودیگر کو نوٹس جاری کر کے 10اکتوبر کو طلب کرلیاہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد سرکٹ بینچ میں نوابشاہ کے علاقے گولیمار کیمپ نمبر2کی رہائشی مسماة سوہا بنت گلزار احمد بلوچ اورارسلان انصاری کی جانب سے دائرآئینی درخواست میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے اپنی مرضی اورپسند سے 13ستمبر کو پسند کی شادی کی تھی جس پر سوہا کی والدہ عذرا بلوچ سخت ناراض ہوکر دشمن بن گئی ہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہی ہے اور طلاق کا مطالبہ کررہی ہے اور ہمارے خلاف کاروائی کےلئے ثر ورسوخ استعمال کررہی ہے جس پر تحفظ کےلئے 14ستمبر کو سیشن جج نوابشاہ کی عدالت میں درخواست دائر کی تھی جس پر عدالت نے ایس ایچ او وویمن کومحفوظ مقام پر منتقل کرنے اورسوہا کو بیان کے لئے سول جج وجوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کرنے کاحکم دیاتھا عدالتی احکامات پر سول جج وجوڈیشل مجسٹریٹ نمبر ایک نوابشاہ نے سوہا کی جانب سے پسند کی شادی اورشوہر کے ساتھ جانے کی استدعا پر اسے شوہر ارسلان انصاری کے حوالے کردیاتھا عدالت نے درخواست پر وکلا کے دلائل کے بعد ایس ایس پی نوابشاہ کوپسند کی شادی کرنے والے جوڑے کو تحفظ فراہم کرنے کاحکم دیتے ہوئے پی پی رہنما عذرا بلوچ‘ ایس ایچ او اے سیکشن نوابشاہ‘ ڈی ایس پی اورایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کو 10اکتوبر کے نوٹیفکیشن جاری کرکے طلب کرلیاہے۔