کنری،18سالہ لڑکی گلےکےکینسرمیں مبتلا،حکومت سے علاج کی اپیل

September 20, 2018

کنری ( نا مہ نگار) کنری کے قریب ڈگو فارم سے ملحقہ گاؤں یار محمد رند کی رہائشی 18لڑکی سالہ ماریت رند کئی ماہ سے گلے کے کینسر کے موذی مرض میں مبتلا ہے ،ماریت اپنی بیواہ ماں ساول اور چھوٹی بہن جس کا ذہنی توازن درست نہیں ہے کہ ہمراہ لکڑیاں جمع کر کے ہاتھوں سے بنائی گئی چھوٹی سی جھونپڑی میں رہتی ہے جس کا نہ کوئی آنگن ہے اور نہ ہی کوئی درودیوار ،ماریت کے والد عاشق رند کا آٹھ سال قبل انتقال ہو گیا تھا جس کے بعد وہ تھر میں مزدری نہ ہونے اور فاقہ کشی سے مجبور ہو کر اس علاقے میں آگئے تھے۔ماریت کی والدہ نے بتایا کہ میری یہ دو بیٹیاں بڑی ہیں اور بیٹا ان سے چھوٹا ہے گھر میں کمانے والا کوئی نہیں ہے میں مرچ کپاس کی فصل کی چنائی کر کے یا گاوں کے گھروں میں مزدوری کرکے کچھ پیسے کماتی ہوں جو بچی کی علاج پر خرچ ہو جاتے ہیں، محلے والے مل کر دو وقت کی روٹی دے دیتے ہیں۔کچھ عرصہ قبل علاقے والوں نے چندہ اکھٹا کر کے بچی کے گلے کا حیدر آباد کے ہسپتال میں آپریشن کرایا تھا آپریشن سے قبل میری بیٹی تھوڑی بہت بات کر لیتی تھی مگر آپریشن کے بعد وہ اب بات بھی نہیں کر سکتی،ماریت کی والدہ نے مزید بتایا کہ وہ پہلے چھوٹی بیٹی کی وجہ سے پریشان تھیں کہ اس ذہنی توازن درست نہیں ہے اب میری بڑی بیٹی بھی کینسر جیسے موذی مرض کا شکار ہو گئی ہے ۔انہوں نے حکومت اورمخیر حضرات سے اپیل کی ہے کہ انہیں کچھ نہیں چاہیے بس ان کی بیٹی کا علاج کرادیا جائے تاکہ اس کی زندگی بچ جائے۔