گیس کی قیمتوں میں اضافہ ٹائل انڈسٹری کے لئے تباہ کن ہوگا

September 20, 2018

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) گیس کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے مقامی ٹائل انڈسٹری پر تباہ کُن اثرات مرتب ہوں گے،آل پاکستان سرامکس ٹائلز مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ گیس کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے فیصلے کو واپس لیا جائے۔ اس سے مقامی اور عالمی مارکیٹ میں پاکستانی ٹائل اپنی مقابلے کی سکت کھودے گا اور ان اثرات سے ہزاروں لوگوں کا روزگار بھی ختم ہوجائے گا ۔ ایسوسی ایشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ٹائل انڈسٹری ابھی بحالی کے عمل سے گزر رہی ہے اور حکومت سے ایسے اقدامات کی توقع تھی جن سے انڈسٹری کی مشکلات ختم ہوں ان میں انرجی کی قیمتوں میں اضافہ، ٹیکس کی زیادہ شرح، چین سے درآمد کئے جانے والے ٹائلوں کی انتہائی کم امپورٹ ٹریڈ پرائس اور ایران سے ٹائلوں کی اسمگلنگ شامل ہیں۔ترجمان نے وزیر خزانہ اسد عمر اور وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان سے گیس کے ٹیرف میں اضافے کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست کی۔ اس فیصلے سے عام صنعتوں اور کیپٹیو پاور پلانٹس میں فی یونٹ ایم ایم بی ٹی یو 30 فیصد اضافے کے ساتھ 600 روپے سے بڑھ کر 780 روپے ہوجائے گی۔ اس اعلان سے مقامی انڈسٹری سے منسلک 50 ہزار ملازمین کے روزگار کو دھچکا پہنچے گا۔ اسی طرح تعمیراتی صنعت بھی متاثر ہوگی اور اس کے منفی اثرات روزگار کے مواقع پر بھی پڑیں گے۔ اسی طرح ٹائل انڈسٹری کے توسیعی منصوبے بھی متاثر ہوں گے جو ٹیکنالوجی کی منتقلی، ہنرمند افرادی قوت اور وینڈر انڈسٹری کی ترقی کا باعث بنتے ہیں۔ حالیہ مالی نتائج میں خسارے کے اعلانات کے باوجود ملکی ٹائل انڈسٹری حکومتی خزانے میں سیلز ٹیکسز، امپورٹ ڈیوٹی کی مد میں آمدن کے لیے اہم کردار ادا کررہی ہے۔ انڈسٹری کو مسائل بھی درپیش ہیں جن میں ایران سے ٹائلوں کی اسمگلنگ، کم امپورٹ ویلیو ایشن (جو ملکی مارکیٹ کا 40 فیصد اور 80 ارب روپے کے لگ بھگ ہے) بھی شامل ہیں۔ دیگر مسائل میں پیداواری لاگت سے زیادہ اخراجات، سستے امپورٹ ٹائلوں سے مسابقت میں کم تری شامل ہیں۔