تھرکول اور زیرزمین گیسز پروجیکٹ میں بدعنوانی پر کمیٹی تشکیل،نیب سے تحقیقات پر جواب بھی طلب

October 12, 2018

اسلام آباد(نیوز ایجنسی ) سپریم کورٹ نے زیر زمین گیسوں سے بجلی کی پیداوار کے منصوبے میں بدعنوانی کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی،کمیٹی توانائی کے ماہرین اور سائنسدانوں پر مشتمل ہوگی ، سلمان اکرم راجہ اور شہزاد الہی عدالتی معاون ہونگے۔جمعرات کو چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے تھرکول پاور پراجیکٹ منصوبے پر از خود نوٹس کی سماعت کی۔اس موقع پر معروف سائنسدان اور تھر میں زیر زمین گیس نکالنے کے منصوبے کے چیئرمین ڈاکٹر ثمر مبارک مند نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے 8.8 ارب روپے سے 100 میگاواٹ کا پلانٹ لگایا اور یہ منصوبہ سندھ حکومت کا تھا، اکتوبر 2012 میں 900 ملین فنڈ ملا اور 15-2014 میں 8 میگاواٹ کے منصوبے مکمل ہوئے۔جس پر چیف جسٹس نے ڈاکٹر ثمر کو کہا ʼآپ اپنے منصوبے کی تعریف نہ کریں، ہمیں دیکھنا ہے کہ آپ نے کیا کیا ہے۔ عدالت نے استفسار کیا ʼزیر زمین گیس پراجیکٹ پر 3.4 ارب روپے خرچ کے باوجود توانائی کی پیداوار صرف 8 میگاواٹ کیوں ہے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ایک پراجیکٹ 1320 میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا جس پر 1.9 ارب ڈالر کی لاگت آئے گی جب کہ 330 میگاواٹ کے تین منصوبے زیر تکمیل ہیں اور ان پر 1.77 ارب ڈالر لاگت آئے گی۔