خرابیوں کے ذمہ داروں کو قبروں سے نکال کر ٹرائل کا وقت آگیا،میرے بعد بھی کھاتے بند نہیں ہوں گے،چیف جسٹس

October 16, 2018

اسلام آباد (نمائندہ جنگ،نیوزایجنسیاں) سپریم کورٹ نے چکوال میں غیر قانونی طور پر سیمنٹ فیکٹریو ں کو این او سی جاری کرنے والے سیاسی افراد اور سرکاری حکام کیخلاف کارروائی کا حکم دیا ہےجبکہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثارنےاپنے ریمارکس میں کہا ہےکہ خرابیوں کے ذمہ داروں کو قبروں سے نکال کر ٹرائل کا وقت آ گیا، میرے بعد بھی کھاتے بند نہیں ہونگے، نیب پر کام کاپہلے ہی کافی بوجھ ہے، اس لیے محکمہ اینٹی کرپشن نامزد افراد کیخلاف کارروائی کرے،چیف جسٹس نے سیمنٹ فیکٹریوں کے غیرقانونی این اوسی پر کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے معاملہ نمٹا دیا۔ بنی گالہ تجاوزات کیس میں چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ میں ریگولرائزیشن کا طریقہ دیا ہے، دیکھاجائیگاوزیراعظم کے گھرکی عمارت سے ماحول پر ا ثر تو نہیں پڑتا۔چیف جسٹس نے خواجہ سرائوں کے شناختی کارڈز کے اجرا میں مشکلات سے متعلق ازخود نوٹس کی بھی سماعت کے دوران ہدایت کی کہ صوبائی حکومتیں خواجہ سرائوں کو شناختی کارڈ کے اجراء پر کام جاری رکھیں۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے چکوال میں غیر قانونی سیمنٹ فیکٹریوں کے قیام کے معاملے کے کیس کی سماعت کی تو ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے انکوائری کی رپورٹ جمع کرا دی ہے ، چکوال میں سیمنٹ فیکٹریاں لگانے کے لئے قواعد کے خلاف این او سی جاری ہوئے، سابق سرکاری افسر اور علاقے کے سیاستدان اس میں ملوث ہیں۔ رپورٹ کے مطابق سیاسی رہنما سردار غلام عباس ، ساجد حسین ،ارشاد علی کھوکھر سیکرٹری مائنز، اعظم سلیم غیر قانونی این او سی جاری کرنے میں ملوث ہیں۔عدالت نے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کو کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے معاملہ نمٹا دیا۔اے پی پی کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس میں سابق ڈسٹرکٹ ناظم سردار غلام عباس،تحصیل ناظم ساجد حسین،سیکرٹری مائنز ارشاد علی کھوکھر، سابق سیکرٹری صنعت فیاض بشیر،سابق ای پی اے ڈائریکٹر احمد ندیم اور اعظم سلیم ملوث ہیں، جس پرچیف جسٹس نے محکمہ اینٹی کرپشن کو نامزد افراد کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ اب وقت آگیا ہے کہ ملک کونقصان پہنچانے والے لوگوں کو قبروں سے نکال کر ان کے ٹرائل کئے جائیں۔ بنی گالہ میں تجاوزات کے معاملے پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔