پلاٹ پر زکوٰۃ کا طریقہ کار کیا ہوتا ہے؟

October 19, 2018

تفہیم المسائل

سوال:۔ میں نے لاہور میں ایک پلاٹ چار سال کی قسطوں پر لیا ، 35ہزار درہم میں پلاٹ کی قسطیں مکمل ہوگئیں ،حال ہی میں75ہزار درہم میں پلاٹ فروخت کردیا ۔اب میں زکوٰۃ کی ادائیگی کس طرح کروں، جس سال قسطیں مکمل ہوئیں یا جب قسطیں شروع ہوئی تھیں ۔نیز کیا 35ہزار پر زکوٰۃ دینا ہوگی یا75ہزار درہم پر ؟

جواب:۔سرمایہ کاری کے طور پر پلاٹ اور جائیدادیں خریدنے والوں کے لئے یہ سب سے زیادہ قابل توجہ مسئلہ ہے۔ ایسے مکانات، پلاٹ، دکانیں یا فلیٹ جو کاروباری اور تجارتی مقاصد کے لئے ہیں، یعنی نفع کمانے کی غرض سے خریدے گئے ہیں، ان سب کی مالیت پر زکوٰۃ ہے اور اس میں قیمت ِخرید کا اعتبار نہیں ہے بلکہ موجودہ قیمتِ فروخت کا اعتبار ہوگا۔

اگر آپ نے یہ پلاٹ کاروبار کی نیت سے خریدا تھا تو جب سے آپ کو پلاٹ کا قبضہ ملا ہے اور اس پر مالکانہ تصرُّف کا آپ کو حق حاصل ہوا ہے ،اس مال سے آپ بازاری قیمت کے اعتبار سے زکوٰۃ ادا کریں ۔اور اگر آپ کا پلاٹ خریدتے وقت کاروباری مقصد نہیں تھا ،تو جب آپ نے فروخت کیا ہے ،اس سال کی زکوٰۃ آپ پر عائد ہوگی ۔