’’باربی ڈول‘‘ ربوٹکس انجینئر کے روپ میں

October 28, 2018

امریکن بزنس وومن رتھ ماریانہ ہینڈلرنے9 مارچ 1959ء کو اپنے کھلونوں کی کمپنی میٹیل (Mattel)کے لیے باربی ڈول بنائی تو ان کے ذہن میں یہی تھا کہ بچوں کو کھیل کھیل میں سائنس کی تعلیم دی جائے۔یہی وجہ ہے کہ یہ پیاری سی گڑیا ہر عشرے میں خلانورد، ڈیویلپر،سائنس داں،ماہرِ بشریات سمیت مختلف شکلوں میں سامنے آتی رہی۔ رواں برس مارچ میں اسے روبوٹکس انجینئر کے روپ میں متعارف کروایا گیا ہے، جو بچوں کو کوڈز کی مدد سے کھیل کھیل میں سائنس کی تعلیم اورتربیت دیتی ہے اور سرف بورڈز کےبجائے سائنس ٹیچر کی خدمات انجام دے رہی ہے۔اتنا ہی نہیں، معروف ہالی ووڈ اور بالی ووڈ اداکاراؤں کی شکل کی باربی ڈولز بھی متعارف ہوتی رہی ہیں۔

کوڈنگ کے ذریعے سائنسی تعلیم

روبوٹکس انجینئر، باربی میٹیل کی59سالہ فیشن گڑیا کے لئے تازہ ترین کیریئر ہے، جو گلاسز پہنے ، ہاتھ میں کلٹرڈ اسکرین کا کوڈنگ لیپ ٹاپ اور روبوٹ کےضروری آلات تھامے واقعی انجینئر لگتی ہے۔ یہ باربی ڈول، باربی اسٹور اور ایمیزون پر 14 ڈالرمیں فروخت کے لیے موجود ہے، جو چار اسکن ٹونز میں دستیاب ہے۔ باربی اب تک200 کیریئرز کے روپ میں آچکی ہےاور کمپیوٹر سائنس پر مبنی یہ اس کا تیسرا کیریئر ہے لیکن اس بار میٹیل نےنئی جدت کے ساتھ باربی کو روبوٹکس انجینئر کے روپ میںمتعارف کرایا ہے۔میٹیل نے بچوں کو بنیادی کوڈنگ کےتصورات سکھانے کے لئے ایک ورک بک اور Tynker.com پروگرام بھی تیار کیا ہے۔ بچوں کے لیے یہ صرف کیریئر ہی نہیں بلکہ باربی روبوٹک انجینئر بچوں کو یہ بھی بتاتا ہے کہ پروگرامر کیسے بنا جاسکتا ہے۔

سائنسی کھلونوں کی بڑھتی مارکیٹ

آج کل کی سائنس اور ٹیکنالوجی کی دنیا میں تعلیم و تربیت کے اطوار تبدیل ہوگئے ہیں اور بچوں کا سائنسی و ریاضیاتی ذہن پروان چڑھانے کے لیے اب کھلونوں کی صنعت نونہالوں کے لیے ایسی کٹس متعارف کروارہی ہیں،جن کے ذریعے بچے پلاسٹک کے رنگ برنگے ٹکڑوں کو جوڑ کر تصویر، ہوائی جہاز اور روبوٹ جیسی کئی چیزیں بناتے ہیں۔ آج کل سائنسی کھلونوں کی تیاری اور ان کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے، جنہیں اسٹیم(STEM ) کھلونے کے نام سے پکارا جاتا ہے۔ ان کے ذریعے بچوں میں سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی کے تصورات کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔ والدین، اسکول انتظامیہ سمیت طالب علموں میں ان تعلیمی کھلونوں کی خریداری کا رجحان بڑھ رہا ہے۔اسی رجحان کی پیروی کرتے ہوئے میٹیل نے باربی روبوٹک انجینئر کوسائنس،ٹیکنالوجی،انجینئرنگ،میتھ میٹکس ایجوکیشن کی خوبیوں سے انتہائی منفرد اندازسےآراستہ کیا ہے۔

باربی ڈول کے مختلف سائنسی روپ

اب باربی صرف گڑیا نہیں رہی، کھلونوں کے اس آئیکون نے اپنی ثقافت اور رنگ و روپ کے کئی انداز بدلے ہیں۔ 60 کی دہائی میں یہ گڑیا خلانورد کے روپ میں متعارف کرائی گئی۔70کے عشرے میں اولمپک اسکائر کے روپ میں طلائی تمغے سے سرفراز ہوئی۔80کی دہائی میں وہ راک اسٹار کے روپ میںآئی جبکہ90کی دہائی میں اس نے ہمہ گیر ملٹری برانچز میں خدمات انجام دیں،پروفیشنل اسپورٹس کا کردار ادا کیا اور ایگزیکٹیو دفاتر کے کونے پر جگہ پائی۔باربی کئی بار صدارتی ایوانوں کی زینت بنی،ریئلٹی ٹی وی اسٹار کے طور پر کرتب دکھائے اور پھر آخری عشرے میں وہ سائنس کے عشق میں رنگ کر کمپیوٹر پروگرامر،ویڈیو گیم ڈیویلپر، سائنس داں اور ماہرِ بشریات کے روپ میں اجاگر ہوئی۔حتیٰ کہ مریخ کی سرخ فضاؤں کی سیر تک کر آئی۔

لڑکیوں کی سائنس و ٹیکنالوجی میں بڑھتی دلچسپی

میٹیل سائنس پر مرتکز باربیز کی تیاری کے لیے مکمل طور پر تیار ہے، لڑکیوں کی اکثریت سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور میتھ میٹکس پر مبنی ملازمتوں کی جانب مائل ہورہی ہے۔یہ وہ میدان تھا جہاں امریکی خواتین کی کم تعداد پائی جاتی تھی اور آپ کو یہ سن کر حیرت ہوگی کہ پاکستانی لڑکیاں اور خواتین بھی سائنسی تعلیم کو ترجیح دیتے ہوئے انہیں شعبوں میں اپنی اختراعی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہی ہیں اور اب پاکستان کا شمار بھی ان ممالک میں ہونے لگا ہے جہاں مصنوعی ذہانت پر کام کرنے والے روبوٹس پر کام ہو رہا ہے۔ امریکا میں جہاں 26فیصد ملازمتوں میں خواتین کا حصہ اور19فیصد کمپیوٹر بیچلر ڈگریز کے حصول کا تناسب ہے، وہیں سافٹ ویئر انجینئرنگ کے شعبے میں پاکستانی خواتین بھی ٹیکنالوجسٹ کے روپ میں سامنے آرہی ہیں۔ٹیکنالوجی پر خواتین کی اثر پذیری کا یہ عالم ہے کہ فارچون جریدے میں شامل 500سی آئی او پوزیشنز میں خواتین کا تناسب 17 فیصد ہے۔یہ تمام کامیابیاں باربی ڈول کی مرہونِ منت مانی جارہی ہیں۔

باربی کے سینئر نائب صدر اور جنرل مینجر لیزا میک کائٹ کا کہنا ہے کہ تقریباً 60سال سے باربی ڈول لڑکیوں کا آئیڈیل رہی ہے اور ان کی ذہن سازی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔اب ہم روبوٹکس انجینئر باربی کے ساتھ لڑکیوں کو اپنی تخیلاتی دنیا میں کھیل کے لئے نیا پلیٹ فارم دے رہے ہیں اوروہ یہ ہے کہ انہیں اصلی دنیا کے لئے کون سی اہم مہارتیں درکار ہیں۔ یہ انہیں ہماری انجینئر باربی ڈول سکھائے گی، جس میں آف لائن اور آن لائن دونوں انداز سے کھیلنے کے مواقع حاصل ہیں۔اس میں سب سے اہم فیچر سیاہ فام گرلز کوڈ کے ساتھ افریقی امریکی لڑکیوں کے لئے ٹیکنالوجی کی تعلیم کی فراہمی ہے، چار رنگوں میں دستیاب ان باربی ڈولز کے ذریعے کسی بھی رنگت کی خواتین کے لئے ٹیکنالوجی میں کیریئر بنانا ممکن ہے۔کوڈنگ اور اشاروں کی مدد سے اشیا بنانے کا یہ ہنر بچوں کو آگے چل کر سائنسی ذہن کی آبیاری میں ممد و معاون ہوگا۔