پُرسکون نیند....تندرست زندگی کا خزانہ

November 08, 2018

صحت مند زندگی کے لیے پُرسکون اور اچھی نیند بے حد ضروری ہے مگریہ انسان کے زندگی گزارنے کے اصولوں پر منحصر ہے، اس کے لیے نیند آور دوائیوں پر انحصارنہیں کیا جاسکتا۔ طبی ماہرین کی رائے کے مطابق روزمرہ معمولا ت میں انسان جانے انجانے کئی ایسے کام کرجاتا ہے، جس سے اس کی نیند کافی حد تک متاثر ہوتی ہے اور اسے اس کا احساس بھی نہیں ہوتا۔ مختلف سروے نتائج کے مطابق دنیا میں لوگوں کی اکثریت بے خوابی اور نیند کی کمی کا شکار ہے۔ نیند کی کمی بہت سی بیماریوں کا سبب بنتی ہے۔ نیند کی کمی کا شکار افراد چڑچڑے پن، سردرد، موٹاپے،بینائی کی کمزوری، توجہ کی صلاحیت متاثر ہونے، سست ردعمل، ڈپریشن اور بائی پولر ڈس آرڈر جیسی بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں۔ اسی لیے کہتے ہیں کہ جس طرح زندہ رہنے کے لیےصحت بخش غذا اورورزش ضروری ہے، اسی طرح تروتازہ، صحت مند اور خوش مزاج رہنے کے لیے نیند بھی ضروری ہے۔ اس سلسلےمیں یہ سوال اہم ہے کہ آخر ایسا کیا کیا جائے، جو بہتر نیند لانے میں مددگار ثابت ہو اور نیند کے دوران خلل بھی نہ آئے۔ اس کے جواب میں چند مشورے آپ کے لیے مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔

کتنی دیر سونا ضروری ہے؟

ہم میں زیادہ تر لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ایک بالغ انسان کے لیے 8گھنٹے سونا ضروری ہے۔ کئی تحقیقی نتائج کے مطابق روزانہ رات کو سات سے آٹھ گھنٹے نیند لینا انسانی صحت پر بہتر طور پر اثر انداز ہوتی ہے۔ ایسے میں ایک نئے اور جدید تجزیے میںیہ بات سامنے آئی ہےکہ نیند کے دورانیے سے زیادہ انسان کے لیے نیند کا معیار اہمیت رکھتا ہے۔ یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے ماہرین کی ایک ٹیم کی جانب سے11لاکھ لوگوں میں سونے، جاگنے اور عمومی صحت سے متعلق معلومات کا تجزیہ کیا گیا اور نتائج میں کہا گیا کہ اگر رات کے وقت ٹھیک سے(بے چینی اور خلل کے بغیر ) ساڑھے6گھنٹے نیند بھی لے لی جائے تو وہ کافی ہوتی ہے۔ وہ بالغ افراد جو رات میں ساڑھے6گھنٹے کی بھرپور نیند لیتے ہیں، وہ8گھنٹے سونے والوں کے مقابلے میں زیادہ عرصے تک زندہ بھی رہتے ہیں۔

شیڈول بنائیں

امریکی ڈاکٹر بیوریس کے مطابق پہلی چیز جو آپ کی نیند بہتر بناسکتی ہے وہ یہ کہ چھٹی والے دنوں کے علاوہ ایک شیڈول بنائیں، جس کے تحت آپ کام کے دنوں میں مقررہ وقت پر اپنے بیڈ پر جائیں اور مقررہ وقت پر بیدا رہوجائیں۔ مشاہدے میں یہ بات آئی ہے کہ زندگی میں وہی لوگ زیادہ کامیاب اور خوش و خرم رہتے ہیں، جو وقت پر سونے اور وقت پر اٹھنے کے عادی ہوتے ہیں۔

سونے سے 4گھنٹے پہلے ورزش

ڈاکٹر شیو کا کہنا ہے کہ دل کےمریضوں کے لیے نیند کا معیار اور دورانیہ بڑھانا ضروری ہے۔ ان کے مطابق ایسے مریضوں کو چاہیے کہ وہ سونے سے چار گھنٹے قبل 30منٹ ایروبکس کی بھرپور مشق کریں۔ ایروبکس کرنے سے جسم ہلکا پھلکا ہوجاتا ہے اور جب جسم نارمل ہونا شروع ہوتا ہے تو یہ دماغ کو پرسکون کرنے اور میلاٹون جاری کرنے کا باعث بنتاہے، جو اچھی اور بہتر نیند میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

پودوں یا خوشبو کا استعمال

جدید تحقیق کے مطابق نیندکی کمی کا شکار افراد خوشبو کے استعمال کے ذریعے بہتر نیند حاصل کرسکتے ہیں۔ دوسری جانب کچھ پودے ایسے بھی ہوتے ہیں، جن کی سونے کے کمرے میں موجودگی سے پرسکون نیند کا حصول ممکن ہوسکتا ہے۔جیسمین، لیونڈر اور موتیا کی مسحور کن خوشبودماغ اور جسم کو سکون پہنچاتی ہے، جس سے بہتر اور پرسکون نیندآتی ہے جبکہ ذہنی تناؤاور بے چینی بھی کم ہوتی ہے۔ خوشبو بے خوابی کا مرض رفع کر دیتی ہے، اگر کمرے میںپودا نہیں رکھ سکتے تو پھولوں کا اسپرے بھی اچھی نیند میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

رات کا کھاناجلدی کھائیں

دیر گئے رات کا کھانا کھانا صحت مند عادتوں میں شمار نہیں ہوتا۔ جس قدر ممکن ہو رات کا کھانا جلدی کھانے کا معمول بنائیں۔ اگر ہو سکے تو کھانے کے بعد چہل قدمی کو بھی اپنے اُوپر لازم کرلیں۔

منفی سوچوں سے دوری

بستر پر لیٹنے کے بعددماغ سے ہر منفی بات یا منفی سوچ کو دور کردیں۔ لمبے اور گہرے سانس لے کر خود کو اگلے دن کا سامنا کرنے کیلئے تیار کریں۔ ہر آنے والے دن کا سامنا آپ تب ہی کر سکیں گے، جب آپ ہشاش بشاش اور تازہ دم ہوں گے، ایسا اچھی اور گہری نیند کے بغیر ممکن نہیں۔

غسل کریں

تحقیق سے ثابت ہے کہ جو لوگ سونے سے قبل غسل لیتے ہیں وہ ان افراد کے مقابلے میں بہتر نیند سوتے ہیں جو غسل نہیں کرتے۔ ایک مطالعے سے یہ بھی ثابت ہے کہ سونے سے90منٹ پہلے گرم پانی سے کیاگیا غسل نیند کے معیار اور دورانیے کو بہتر بناتا ہے۔ اگرغسل نہ کرنا چاہیں تو پیروں کو گرم پانی میں ڈال لینے سے نیند کو بہتر بنایا جاسکتا ہے۔

روم ٹیمپریچر

اگر آپ ایئرکنڈیشنڈ استعمال کرتے ہیں تو اس کا درجہ حرارت بہت زیادہ کم نہ کریں۔