نصف سائیکل نیٹ ورک 12 سالہ بچوں کیلئےغیرمحفوظ ہیں، سروے میں انکشاف

November 12, 2018

لندن (نیوز ڈیسک) نصف سائیکل نیٹ ورک12سالہ بچوں کے لیے غیر محفوظ ہے۔ نئی سروے رپورٹ کے مطابق برطانیہ کا نیشنل سائیکل نیٹ ورک بہت خراب حالت میں ہے۔ تیز رفتار گاڑیاں، بہت ساری رکاوٹیں اور غیر مستحکم سطحیں وہ خرابیاں ہیں جو ساڑھے16ہزار میل لمبے راستوں کے نیٹ ورک اور آن روڈ سائیکلنگ اور ورکنگ روٹس پر موجود ہیں۔ ٹرانسپورٹ چیرٹی سسٹرانز کے کمیشن کردہ آزادانہ تجزیے نے42فیصد راستے کو بہت زیادہ خراب اور4فیصد کو خراب قرار دیا ہے جس کا مطلب ہے کہ7596میل حفاظت سے استعمال کے لیے مناسب ہیں۔ چیرٹی کو1995ء میں نیٹ ورک کو ترقی دینے کے لیے فنڈ ملا تھا۔ 6ہزار افراد کے سروے میں شامل ایک شخص نے اپنے مقامی راستے کو کیچڑ سے غسل قرار دیا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ وہ اس لیے راستہ استعمال نہیں کرسکتے کہ گندے ہوجائیں گے۔ ایک اور نے نیٹ ورک پر زور دیا کہ وہ سگنل کا بہتر نظام قائم کرے اور تحفظ کا احساس دلانے کے لیے اسے مختلف حصوں میں تقسیم کرے۔ سسٹرانز نے مزید لوگوں کے چلنے اور سائیکل چلانے کے لیے نیٹ ورک کے اوور ہال کی سفارشات پیش کی ہیں۔ چیرٹی چاہتی ہے کہ مزید ٹریفک فری روٹس ہونے چاہئیں اور جہاں ایسا ممکن نہ ہو وہاں رفتار کی حد کم کی جائے۔ سسٹرانز کا ارادہ ہے کہ2023ء تک روٹس پر50سے زائد امپروومنٹ پروجیکٹس ہونے چاہئیں۔ اس کا عزم ہے کہ2040ء تک نیٹ ورک کے5ہزار میل ٹریفک فری ہونے چاہئیں اور ہر میل کی اچھی یا بہت اچھی حالت کے لحاظ سے درجہ بندی کی جائے۔ چیرٹی کا اندازہ ہے کہ اس پر2ارب80کروڑ پونڈ خرچ ہوں گے۔ سسٹرانز کے چیف ایگزیکٹوز یوٹر برائس نے کہا ہے کہ نیشنل سائیکل نیٹ ورک ایک محبت اور استعمال کیا جانے والا اثاثہ ہے جس سے روزانہ برطانیہ بھر میں لاکھوں افراد فائدہ اٹھاتے ہیں، ہمیں نیٹ ورک کو زیادہ محفوظ اور زیادہ لوگوں تک رسائی کا اہل بنانا ہوگا۔ ہماری پاتھس فار ایوری ون رپورٹ نیٹ ورک کو ٹریفک فری اور12سالہ بچوں کے لیے محفوظ بنانے کی تصور کی حامل ہے۔ بہرحال خراب سطحیں، نامکمل، سگنل اور رکاوٹوں جیسے تاریخی مسائل کا مطلب ہے کہ نقل و حرکت کے مسئلے کے حائل یا کم قابل حرکت افراد کے لیے مقامی راستے پر نو انٹری موجود ہے۔ سائیکلنگ اینڈ ورکنگ منسٹر جیسی نارمن نے کہا ہے کہ نیشنل سائیکل نیٹ ورک بہت سارے لوگوں کے لیے بڑا اثاثہ ہے۔ رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسے مکمل طور پر قابل رسائی بنانے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے اور یہی وجہ ہے کہ حکومت نے اس سال کے اوائل میں اس کی سپورٹ کے لیے ایک ملین پونڈ کی رقم مختص کی ہے۔