پروفیسر شاہد قریشی رائل سوسائٹی آف میڈیسن کی لیرنگولوجی اور ہینولوجی سیکشن کے صدر مقرر

November 13, 2018

لندن( مرتضیٰ علی شاہ) پروفیسر شاہد قریشی کو گزشتہ روز رائل سوسائٹی آف میڈیسن لندن میں ایک باوقار تقریب میں رائل سوسائٹی آف میڈیسن کی لیرنگولوجی اوررہینولوجی سیکشن کا صدر منتخب کرلیاگیا، رائل سوسائٹی آف میڈیسن ایک باوقار ادارہ ہے جو 200سال قبل قائم کیاگیاتھااور شاہ ولیم چہارم نے 1834میں اسے رائل چارٹر دیاتھا، برطانیہ میں یہ ادارہ گزشتہ 2 صدیوں سے سینئر ڈاکٹروں کی تربیت ورمیڈیکل کی اعلیٰ تعلیم کا اہم مرکز تصور کیاجاتاہے اور یہ پہلا موقع ہے کہ ایک پاکستانی کو لیرنگولوجی اوررہینولوجی سیکشن کا صدر منتخب کیا گیا ہے۔اس تقریب میں پورے برطانیہ اوریورپ سے ای این ٹی سپیشلسٹ نے شرکت کی۔تقریب کے آغاز پر سبکدوش ہونے والے صدر پیٹر کلارک نے پروفیسر قریشی کو صدارتی خلعت اور میڈل پیش کئے اپنے صدارتی خطاب میں انھوں نے بتایا کہ انھوں نے ڈائو میڈیکل کالج کراچی میں تعلیم حاصل کی اور بین الاقوامی سطح پر اعلیٰ سرجیکل تربیت حاصل کی، انھوں نے بتایا کہ انھوں نے2005میں ای این ٹی ماسٹر کلاس قائم کی جو اب دنیا بھر میں ای این ٹی کی تربیت دینے والا سب سے بڑا پلیٹ فارم بن چکاہے۔ اور پاکستان سمیت دنیا کے16ممالک میں مفت تربیتی سہولتیں پہنچارہاہے۔ انھوں نے برطانیہ میں ڈاکٹروں کی کمی سمیت نیشنل ہیلتھ کیئر سروسز کو درپیش موجودہ چیلنجز کابھی ذکر کیا ،اس موقع پر انھوں این ایچ ایس میں گزشتہ 70سال کے دوران ہسپتالوں اور جی پیز کی حیثیت سے پوری دنیا کے میڈیکل گریجویٹس خاص طور پر پاکستانی ڈاکٹروں کے اہم کردار پر روشنی ڈالی ۔اس موقع پر شاہد قریشی کے جمع کردہ نادر سکوں کی نمائش بھی کی گئی جس میں سکندراعظم اورٹیپو سلطان کے دور کے سکے بھی شامل تھے۔سونے اور چاندی کے ان سکوں میں بعض دمشق، بغداد،استنبول،اندلس اورفاطیہ دور کے خلفا کے سکے بھی شامل تھے۔اس میں سن1600 دور کے ترکی کے قرآنی مسودات اور1683 میں شائع ہونے والا حج کاایک نقشہ بھی شامل تھا اس طرح یہ تقریب این ایچ ایس میں خدمات انجام دینے والے پاکستانی ڈاکٹروں کی خدمات کے اعتراف کے اعتبابر سے برطانیہ میں موجود پاکستانیوں اور ان کی اولادوں کیلئے ایک اہم دن ثابت ہوا۔