برطانیہ کے 240رکنی پیرول بورڈ میں کوئی سیاہ فام شامل نہیں ہے

November 14, 2018

لندن( پی اے) برطانیہ کے پیرول بورڈ کی نئی خاتون سربراہ کیرولن کوربی نے کہاہے کہ یہ بات بڑی تشویش ناک ہے کہ برطانیہ کے 240رکنی پیرول بورڈ میں کوئی سیاہ فام شامل نہیں ہے اورصرف 13ارکان کاتعلق ایک نسلی اقلیت سے ہے، انھوں نے کہا کہ اس غیر ارادی امتیازی رویئے کی وجہ سے بورڈ کیلئے ارکان کی بھرتی متاثر ہوئی ہے،یہ پیرول بورڈ یہ فیصلہ کرتاہے کہ انگلینڈ اورویلز میں سنگین جرائم میں ملوث افراد کو کب جیل سے رہا کیاجانا چاہئے۔کیرولن کوربی نے نک ہارڈوک کی جگہ برطانیہ کے پیرول بورڈ کی سربراہ کاعہدہ سنبھالا ہے ،جنہیں بے شمار قتل کرنے والے مجرم جان وربی کو آزاد کرنے کے فیصلے کو ہائی کورٹ کی جانب سے مسترد کردیئے جانے کے بعد یہ عہدہ چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا تھا۔کیرولن نے کہا کہ ووربوائز کے کیس سے بورڈ کے ارکان کااعتماد مجروح ہوا ہے۔ہائی کورٹ نے گزشتہ مارچ میں فیصلہ دیاتھا کہ ووربی کو رہا کرنے کا فیصلہ کرنے والے 3 رکنی پینل مبینہ جرم کے وسیع تر نتائج پر غور نہیں کیا جس سے ان کی صلاحیت مشکوک ہوگئی ہے۔پروفیسر ہارڈ وک نے وزیر انصاف ڈیوڈ گواک سے یہ کہہ کر بورڈ کی سربراہی سے استعفیٰ دے دیاتھا کہ ان کی پوزیشن ناقابل دفاع ہےوور بوائز کے کیس سے قبل پیرول بورڈ سے رہائی پانے والوں کی شرح 49 فیصد تھی لیکن اس کے بعد یہ شرح 42 فیصد ہوگئی تھی جو کہ اب 46 فیصد ہے۔