جِلد کی سائنس سمجھیں

December 08, 2018

خوبصورتی کسے اچھی نہیں لگتی، اگر آپ بھی اپنے حلقہ احباب میں ہردلعزیز بننا چاہتی ہیں تو جِلد کی سائنس(Skin Science) کو سمجھیں۔ میک اَپ کے لیے معیاری کاسمیٹکس کا استعمال یقینی بنائیں۔ ساتھ ہی اپنی جِلد اور رنگت کے مطابق ایسا میک اَپ کریں،جس میں ہائیڈروجن اور کیمیکلز کا استعمال کم ہو۔

جِلد کی سائنس کیا ہے؟

جِلدکو انسانی جسم کا متحرک ٹشو بھی کہا جاتا ہے، جو لچک کا مظاہرہ کرتے ہوئے زیادہ حساس ٹشوز کو نقصان دہ جرثوموں (microbes)، کیمیکلز اور روشنی کی تیز شعاعوں سے بچانے کی خدمت سر انجام دیتی ہے۔ یوںجانیے کہ ہماری جِلد ہی ہماری محافظ ہے۔ جِلد کی بیرونی پرت یا کھال کوایپی ڈرمِس(epidermis) کہا جاتا ہے۔ ایپی ڈر مس مردہ خلیوں کو باقاعدگی سے جھاڑتا رہتا ہے، تاکہ نئے خلیے پیدا ہوسکیں جب کہ گہری پرت جو ’’سب کیوٹس‘‘ (subcutis) کہلاتی ہے،وہ چکنائی کو اس طرح اپنے اندر ذخیرہ کرتی ہے کہ چوٹ لگنے، گرنے یاکسی حادثے کی صورت میںیہ کشن کی طرح مسلز اور ہڈیوں کی حفاظت کر تی ہے۔ آئینے میں خود کو غور سے دیکھیں توآپ کو انتہائی باریک سوراخ نظر آئیں گے، انہیں ہم مسام (pores) کہتے ہیں۔ ایپی ڈرمس ان50لاکھ مساموں میں سے ایک ہے۔ ہمارےبال ایپی ڈرمس کے باعث آگتے ہیںاور پوروں سے نکل کر باہر آتے ہیں، آپ انہیں جِلد کی جڑیں بھی کہہ سکتے ہیں۔ غدود نامی یہ عضو ہر بال کی جڑ میں رہتے ہیں، جن میں سے کچھ غدود جسم سے پسینہ نکال کر جسم کو ٹھنڈا رکھتے ہیں۔ انہی مسام سے دھول، مٹی، گرد و غبار اورباریک جراثیم جسم میں داخل ہوکر ہمیں بیمار کرتے ہیں، اس لیے اپنی جِلد کو صحت کا محافظ جانیں۔ جِلد کی سائنس سمجھ کر اپنی خشک، چکنی اور روکھی جِلد کے مطابق معالج کے مشورے سے کاسمیٹکس کا استعمال کریں۔ دن بھر کی تھکن اور دھول مٹی کو صاف کرنے کے لیے روزانہ غسل کرنے کی عادت کو اپنائیں۔ جِلد آپ کی حفاظت کرتی ہے تو اس کی دیکھ بھال آپ پر بھی لازم ہے۔

جِلد کیلئے فائدہ مند کاسمیٹک کیمیکلز

میک اَپ کے لیے معیاری کاسمیٹکس استعمال کرنے سے پہلے انہیں بنانے والی کمپنی کی ساکھ معلوم کریں۔ اس کے علاوہ مصنوعات کے اجزا پڑھیں اور دیکھیں کہ آپ کی جِلد کے لیے ان کاسمیٹکس کا استعمال بہتر ہے یا نہیں۔آج کل کاسمیٹکس کی تیاری میں لگ بھگ 12500 منفرد اجزا اور کیمیکلزاستعمال ہوتے ہیں، جو چہرے، ہاتھوں اور جسم کو نہ صرف خوبصورت لُک دیتے ہیں بلکہ ان میں موجود پھلوں سبزیوں سے کشید کردہ وٹامنز جِلد کی اندرونی حفاظت کے لیے بھی مؤثر ہیں۔ ان میں سب سے اہم کیمیکل’’ پیرا بینز‘‘ (Parabens)ہے، جس کا تعلق کیمیکلز کی اس کلاس سے ہے، جس کے اجزا خوراک، علاج اور کاسمیٹکس مصنوعات میں شامل ہوتے ہیں۔ برطانیہ کی ریڈنگ یونیورسٹی کے ڈاکٹر فلپا ڈار بری کے تازہ تحقیقی مطالعے سے پتہ چلا کہ پیرابینز نامی کیمیکل سے تیار کردہ کاسمیٹکس چھاتی کے سرطان کے امکانات کوکم کرتے ہیں۔ 20میں سے 18 ٹشوز کا تعلق کینسر سے ہے، جسے روکنے میں پیرابینز جادوئی تاثیر کا حامل ہے۔ دوسرا اہم کیمیکل المونیم(Aluminium) ہے ،جسے ڈیوڈرنٹس وغیرہ میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کا تعلق بھی براہ راست سرطان کی حفاظت سے ہے۔ یہ کیمیکل پسینے کو کم کرکے لمفک گلینڈز میں پیدا ہونے والے زہر کو روکتا ہے اور جِلد کو زہریلے اثرات سے محفوظ رکھتا ہے۔ چھاتی کے سرطان سے تحفظ کے علاوہ یہ کیمیکل الزائمر کے مرض سے بھی نجات دلاتا ہے۔ اس کیمیکل سے بنی کاسمیٹکس مصنوعات کا استعمال اپنے قریبی معالج کے مشورے سے کریں۔ تیسرا اہم کیمیکل ٹرائیکلوسن (Triclosan) بھی امریکی طبی محققین کی تازہ تحقیق میںدافعِ سرطان ہے، جسے ڈیوڈرنٹس، صابن، ٹوتھ پیسٹ، کاسمیٹکس اور عام گھریلو صفائی کی مصنوعات میں استعمال کیا جاتا ہے۔ کچھ حالات میں اسے جراثیم کُش اسپرے کے طور پربھی استعمال کیا جاتا ہے۔ چوتھا کیمیکل فارمل ڈی ہائیڈ (Formaldehyde) ہے، جو آرگینک کمپاؤنڈ ہے،جس کا کثیر المقاصد استعمال اسے کاسمیٹکس کی تیاری میں ہر دلعزیز بناتا ہے۔ یہ ہوم کلیننگ مصنوعات، پلاسٹکس، پرسنل کیئر مصنوعات اور خوراک میں پایا جاتا ہے۔ اس سے بنی کاسمیٹکس جسم میں بوسیدگی کے اثرات اور سرطان کے خدشے سے نجات دلاتی ہیں۔ تھل ایٹس(Phthalates) وہ پانچواں کیمیکل گروپ ہے، جس کا استعمال نیل پالش، ہیئر اسپرے اورپرفیومز میں کیا جاتا ہے۔ اس کیمیکل کے اجزا سے بنی بیوٹی اینڈ کیئر مصنوعات استعمال کرنے والی خواتین ذیابطیس ٹائپ 2کے خطرے سےمحفوظ رہتی ہیں۔اتنا ہی نہیں بلکہ اس سے ہارمونز کا توازن بھی درست رہتا ہے۔

لپ اِسٹک، بیس اور فاؤنڈیشن کا استعمال

خوبصورت اور صحت مند چہرہ رب کی بہت بڑی نعمت ہے، جس کا خیال آپ نے ہی رکھنا ہے۔ اس لیے لپ اِسٹک، بیس اور فاؤنڈیشن کا استعمال کرتے وقت اس بات کی تسلی کریں کہ ان مصنوعات میںمذکورہ بالا کیمیکلز شامل ہیں یا نہیں۔ تاہم، کوئی بھی کاسمیٹکس استعمال کرنے سے پہلے بہتر ہے کہ اپنے معالج سے مشورہ ضرور کرلیں۔